مدارس کے اساتذہ کے لیے بری خبر! مرکز کے بعد یوگی حکومت نے بھی اعزازیہ پر لگائی روک

سال 2016 میں اکھلیش حکومت نے مدرسہ کے اساتذہ کا اعزازیہ 8000 روپے اور 15000 روپے کر دیا تھا۔ جس پر پہلے مرکزی حکومت اور اب یوگی حکومت نے بھی روک لگا دی ہے

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر قومی آواز</p></div>

فائل تصویر قومی آواز

user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اتر پردیش حکومت نے مدرسہ کے اساتذہ کے اعزازیہ کو روک دیا ہے، جس میں اکھلیش حکومت کے دوران اضافہ کیا گیا تھا۔ پہلے مرکزی حکومت نے مدرسہ کے اساتذہ کا اعزازیہ روک دیا تھا اور اب یوگی حکومت نے بھی اس پر روک لگا دی ہے۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق، اب مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کی طرف سے مدرسہ کے اساتذہ کو کوئی اعزازیہ نہیں دیا جائے گا۔ اس فیصلے کے بعد مدرسہ کے تقریباً 25 ہزار اساتذہ کا اعزازیہ ختم ہو گیا ہے۔

معلومات کے مطابق مدرسہ ماڈرنائزیشن اسکیم جو 1993-94 سے چل رہی ہے مرکزی حکومت کی اسکیم ہے۔ اس کے تحت مدرسہ میں ہندی، انگریزی، سائنس، ریاضی اور سماجی علوم پڑھانے کے لیے اساتذہ کا تقرر کیا گیا تھا۔ سال 2008 میں مدرسہ میں معیاری تعلیم کی فراہمی کی یہ اسکیم چلائی جانے لگی۔ اس سکیم کے تحت 25000 اساتذہ کی خدمات حاصل کی گئیں جس میں گریجویٹ اساتذہ کو 6000 روپے اور ماسٹرز مکمل کر چکے اساتذہ کو 12000 روپے ماہانہ اعزازیہ دیا جاتا تھا۔


سال 2016 میں سماج وادی پارٹی کی حکومت نے 2000 اور 3000 روپے ماہانہ اعزازیہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے بعد مدرسہ کے فارغ التحصیل اساتذہ کو 8000 روپے اور پوسٹ گریجویٹ اساتذہ کو 15000 روپے اعزازیہ دیا جا رہا ہے۔

دراصل، اس اسکیم کو مرکزی حکومت نے صرف 2021-22 تک ہی منظوری دی تھی جس میں مرکزی حکومت پہلے سے ہی اعزازیہ نہیں دے رہی تھی۔ اس کے باوجود بجٹ میں اضافی اعزازیہ کا نظام ختم کر دیا گیا ہے۔ اب اس اعزازیہ کے لیے کوئی مالی منظوری جاری نہیں کی گئی ہے۔ اس وجہ سے تمام اضلاع کو احکامات بھیج کر اعزازیہ کی ادائیگی پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

وہیں، اقلیتی بہبود کے جوائنٹ سکریٹری ہری بخش سنگھ کے مطابق اعزازیہ کا نظام جو اضافی دیا جا رہا تھا، اسے ختم کر دیا گیا ہے اور اس اعزاز کے لیے کوئی بجٹ یا مالی منظوری نہیں دی جا رہی ہے۔ اس کا آرڈر تمام اضلاع کو بھیج دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔