بابری مسجد فیصلہ: مختلف ریاستوں میں الرٹ جاری، امن و امان، بھائی چارہ قائم رکھنے کی اپیل

ایودھیا کے عوام نے ہر ہندوستانی سے فیصلے کو بیک آواز قبول کرنے کی اپیل کی ہے اور ایودھیا کی دھرم شالاؤں اور آشرموں میں ٹھہرنے والے مسافروں سے گھروں کو لوٹ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے

بابری مسجد پر فیصلہ سے قبل ایودھیا میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گیے ہیں / تصویر یو این آئی
بابری مسجد پر فیصلہ سے قبل ایودھیا میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گیے ہیں / تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: ایودھیا میں بابری مسجد رام جنم بھومی کے حق ملکیت کے تنازعہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے سے قبل اتر پردیش، بہار، مدھیہ پردیش، کرناٹک اور تمل ناڈو سمیت مختلف ریاستوں میں نظم و نسق کی صورت حال کو چاک و چوبند کیا گیا ہے اور ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے عوام سے امن و امان اور بھائی چارہ قائم رکھنے کی اپیل کی ہے۔

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اس فیصلے کو فتح و شکست سے جوڑ کر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا، ’’سپریم کورٹ کی جانب سے ایودھیا تنازعہ کے سلسلے میں دیئے جانے والے ممکنہ فیصلے کے پیش نظر ریاست کے باشندوں سے اپیل کی ہے کہ آنے والے فیصلے کو جیت یا ہار سے جوڑ کر نہ دیکھیں۔ یہ ہم سبھی کی ذمہ داری ہے کہ ریاست میں امن و آشتی اور ہم آہنگی کے ماحول کو ہر حال میں قائم رکھیں۔‘‘


ایودھیا کے عوام نے ہر ہندوستانی سے عدالت کے فیصلے کو بیک آواز قبول کرنے کی اپیل کی ہے۔ عدالت کے فیصلے کے پیش نظر ایودھیا کے دھرم شالاؤں اور آشرموں میں ٹھہرنے والے مسافروں سے گھروں کو لوٹ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

بابری مسجد۔رام جنم بھومی تنازعہ میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے سلسلے میں یہاں کے مسلم فرقے کے دلوں میں کسک ہے۔ مسلم فرقے کا کہنا ہے کہ پورے ملک میں اتوار کو عید میلاد النبی ﷺ منایا جائے گا لیکن ایودھیا میں یہ تہوار ایک روز قبل یعنی ہفتے کے روز منایا جانا ہے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے سے جلوس نکالنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔


اترپردیش میں تمام ادارے بند ہیں اور تمام اضلاع میں پہلے سے ہی دفعہ 144 کے تحت حکم امتناعی نافذ ہے۔ حساس مقامات پر سیکورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سوشل میڈیا پر سخت نظر رکھی جارہی ہے لہٰذا عوام کو چاہیے کہ وہ ’آبیل مجھے مار‘ کو خارج کرتے ہوئے اشتعال انگیز پیغامات ہرگز شیئر نہ کریں۔ علی گڑھ کی ضلع انتظامیہ کی جانب سے اگلے حکم تک انٹرنیٹ بند کر دیا گیا ہے۔

ایودھیا کے فیصلے کے پیش نظر وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے آج اپنے تمام پروگراموں کو رد کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں سماجوادی پارٹی کے صدر اور اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھیلیش یادونے آج اپنی پریس کانفرنس رد کر دی ہے۔

بہار کے وزیرا علیٰ نتیش کمار نے ایودھیا بابری مسجد۔رام جنم بھومی تنازعہ کے معاملے میں عوام سے سپریم کورٹ کےفیصلے کا آج خیر مقدم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سماجی ہم آہنگی اور بھائی چارہ قائم رکھیں۔ انہوں نے کہا، ’ہر کسی کو ایودھیا معاملے پر سپریم کورٹ کے آنے والے فیصلے کا احترام اور خیرمقدم کریں۔ عوام سماجی ہم آہنگی اور آپسی پیار کا ماحول قائم رکھیں۔ فیصلے کے پیش نظر چیف سکریٹری دیپک کمار نے ویڈیو کانفرنسگ کے توسل سے تمام 38 اضلاع میں امن عامہ قائم رکھنے کے لیے سخت چوکنا رہنے اور مستعدی سے کام لینے کی ہدایت دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔