بابر پور ضلع کانگریس کمیٹی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں دکھائی دیا لوگوں كا جم غفیر

چودھری متین احمد نے کہا کہ جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے تبھی سے نفرت کی سیاست کی جا رہی ہے، جس کی بنیاد پر ملک تقسیم ہو کر ٹوٹنے کی طرف ہے، لیکن کانگریس ایسا ہونے نہیں دے گی۔

تصویر بذریعہ محمد تسلیم
تصویر بذریعہ محمد تسلیم
user

محمد تسلیم

نئی دہلی: ’’جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے تبھی سے نفرت کی سیاست کی جا رہی ہے، جس کی بنیاد پر ملک مذہب، ذات، فرقہ اور ہندو-مسلمان کے درمیان تقسیم ہو کر ٹوٹنے کی طرف گامزن ہے۔ لیکن کانگریس ملک کو ٹوٹنے نہیں دے گی، اور اسی وجہ سے ’بھارت جوڑو یاترا‘ کا آغاز کر کے نفرت کا خاتمہ، آپسی بھائی چارہ کی مضبوطی، ہندو-مسلم اتحاد اور ملک کی سالمیت و بقا، نیز بی جے پی کی ملک و قوم مخالف پالیسی کے خلاف کانگریس نے سڑکوں پر نکل کر اعلان جنگ کر دیا ہے۔ اس جنگ میں انسانی سیلاب سے ثابت ہو رہا ہے کہ اب بی جے پی ناقابل برداشت ہے۔‘‘

ان خیالات کا اظہار سیلم پور کے سابق رکن اسمبلی چودھری متین احمد نے بابر پور ضلع کانگریس کمیٹی کے تحت سیلم پور علاقہ میں ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں شامل ہزاروں لوگوں سے اپنے خطاب میں کیا۔ وہ اس یاترا کے سرپرست تھے جبکہ بابر پور ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری زبیر احمد، سابق رکن اسمبلی ویر سنگھ دھینگان سمیت درجنوں سینئر کانگریس کارکنان ریلی میں قائدانہ کردار ادا کر رہے تھے۔


بھارت جوڑو یاترا بابر پور ضلع کانگریس کمیٹی کے دفتر واقع چوہان بانگر سے شروع ہو کر چوہان بانگر، جعفر آباد، موج پور، وجے محلہ، اقصیٰ مسجد روڈ پر اختتام ہوئی۔ اس موقع پر چودھری متین احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’موجودہ حکومت میں غریب بے روزگاری کی چکی میں بری طرح پس رہے ہیں اور مہنگائی آسمان کو چھونے سے غریبوں کیلئے خوردنی اشیاء کا خریدنا بھی بے حد مشکل امر ہے۔‘‘

چودھری متین نے مزید کہا کہ ’’کانگریس کے اقتدار میں مہنگائی قابو میں رہتی تھی اور کاروبار کی ترویج و ترقی کانگریس کی اولین ترجیحات میں شامل رہتی تھی اور یہی وجہ تھی کہ ہر آدمی خوشحال رہتا تھا، مگر موجودہ حکومتوں نے نفرت کی سیاست کر کے ایسے حالات بنا دیے ہیں جس سے ایک دوسرے مذاہب کے لوگوں میں دوریاں بڑھنے سے ملک کی سالمیت کو خطرہ لاحق ہے جس کے نتیجہ میں لوگ کانگریس کی طرف امید بھری نگاہوں سے دیکھ رہے ہیں۔‘‘


بابر پور ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری زبیر احمد نے کہا کہ کاروبار کی ترویج و ترقی اور خوشحالی کے لئے کانگریس کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تبھی اس کا کھویا ہوا مقام ملنے سے کانگریس کے اقتدار میں نفرت کی سیاست کا خاتمہ، آپسی بھائی چارہ مـضبوط، ہندو-مسلم اتحاد، بے روزگاری کا خاتمہ، مہنگائی پر قابو، کاروباری ترقی اور ملک کی جڑیں مضبوط ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ ملک کو نفرت کی سیاست سے پاک کرے گی تاکہ آپسی اتحاد و یکجہتی کے پیغام سے سبھی مذاہب کے ایک ساتھ رہنے کی صدیوں پرانی روایت برقرار رہے۔

سیما پوری کے سابق رکن اسمبلی ویر سنگھ دھینگان نے کہا کہ بی جے پی ملک کی عوام کو مذہب کے نام پر تقسیم کر رہی ہے، مگر کانگریس اتحاد و یکجہتی کے لیے سڑکوں پر نکل گئی ہے جس سے بی جے پی بوکھلا گئی ہے کیونکہ جس طرح کے ملک کے حالات بی جے پی نے بنا دیے ہیں ایسے میں کوئی بھی خوش نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی نفرت کی سیاست کر کے ملک کی عوام کو گمراہی کے جال میں پھسنا دیا ہے جس سے کانگریس ہی نجات دلائے گی اور یہ ’بھارت جوڑو یاترا‘ ملک و قوم کے مفاد میں ثابت ہوگی۔


یاترا کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے ڈیلی گیٹ سید ناصر جاوید کے علاوہ ریاض الدین راجو، ریاست ساحل، ندیم شیخ، خالد خان، شہزاد خان، محمد اسماعیل وغیرہ نے اہم کردار ادا کیا۔ اہم شرکا میں راجیو شرما، مقصود جمال، بھارت بھوشن، راج کمار شرما، ویپن ہرمول، جاوید برقی، مظاہر علی، اجے شرما، ونود شرما، راجندر پردھان، شمیم احمد، حاجی نصیر احمد، حاجی محمد ہارون، کے ایس کمل، ہمانشو شرما، نوین شرما، وریندر موہن شرما، افسر خان، سرتاج امروہوی، چودھری اجیت سنگھ، چودھری دیوانند، سنجے گوڑ، پرمود شرما، راجن شرما، پروین وتس، چودھری ظفر، محمد علی، عارف خان، محمدعامر، قمر جہاں، آشا رانی، بشریٰ انصاری، نیہا بیگراج، زیب النساء، رانی پروین، گڈی گپتا کے نام شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔