بابا رام دیو کی ’پتنجلی‘ پر لگا ایک کروڑ روپے کا جرمانہ، کوک اور بسلیری پر بھی کسا شکنجہ!

پلاسٹک کچرے کے ڈسپوزل اور کلیکشن کی جانکاری سرکاری باڈی کو نہیں دینے کی پاداش میں بسلیری پر 10.75 کروڑ، پیپسی کو انڈیا پر 8.7 کروڑ اور کوکا کولا بیوریجز پر 50.66 کروڑ روپے کا جرمانہ لگایا گیا ہے۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

یوگا گرو بابا رام دیو کی کمپنی ’پتنجلی‘ پر سنٹرل پالیوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) نے ایک کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ یہ جرمانہ پلاسٹک سے متعلق قانون کی خلاف ورزی معاملہ میں لگایا ہے اور اس کی زد میں کوک، پیپسی کو اور بسلیری جیسی کمپنیاں بھی آئی ہیں۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ’پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ رولس 2018‘ پر عمل نہ کرنے کے لیے پتنجلی ڈرنکس پرائیویٹ لمیٹڈ پر ایک کروڑ کا جرمانہ لگایا گیا ہے اور اس کے ساتھ ہی سی پی سی بی نے کمپنی کو جواب دینے کے لیے 15 دنوں کا وقت دیا ہے۔

ہندی نیوز پورٹل ’جن ستّا ڈاٹ کام‘ پر اس سلسلے میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پتنجلی کے ترجمان ایس کے تجاری والا نے اس معاملے پر کوئی بھی رد عمل دینے سے انکار کر دیا ہے۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہے کہ کمپنی سی پی سی بی کو کب تک جواب بھیجتی ہے اور اپنی صفائی میں کیا کہتی ہے۔


دوسری طرف کوک، پیپسی کو اور بسلیری پر جرمانہ پلاسٹک کچرے کے ڈسپوزل اور کلیکشن کی جانکاری سرکاری باڈی کو نہیں دینے کے معاملے میں لگایا گیا ہے۔ ’ٹائمز آف انڈیا‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق جنوری سے ستمبر 2020 کے دوران بسلیری کا پلاسٹک کا کچرا 21 ہزار 500 ٹن رہا ہے۔ وہیں پیپسی کی بات کریں تو یہ کچرا 11 ہزار 194 ٹن پلاسٹک کچرا نکلا۔ کوکا کولا کے پاس 4 ہزار 417 ٹن پلاسٹک کچرا تھا۔ اس وجہ سے بسلیری پر 10.75 کروڑ، پیپسی کو انڈیا پر 8.7 کروڑ اور کوکا کولا بیوریجز پر 50.66 کروڑ روپے کا جرمانہ لگایا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔