اعظم خان کو سپریم کورٹ سے جھٹکا، مقدمہ دہلی منتقل کرنے کی درخواست خارج

سپریم کورٹ نے سماجوادی پارٹی کے رہنما اعظم خان کی درخواست خارج کر دی، جس میں انہوں نے 2007 کے نفرت انگیز تقریر کے معاملہ کو دہلی منتقل کرنے کی مانگ کی تھی۔ انہیں کئی دیگر مقدمات میں سزا سنائی جا چک ہے

<div class="paragraphs"><p>اعظم خان / فائل تصویر</p></div>

اعظم خان / فائل تصویر

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: سماجوادی پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعظم خان کو سپریم کورٹ سے اس وقت جھٹکا لگا جب ان کی وہ عرضی خارج کر دی گئی، جس میں انہوں نے 2007 میں اتر پردیش میں درج ایک مقدمے کو دہلی منتقل کرنے کی درخواست کی تھی۔

نفرت انگریز تقریر کے مقدمہ میں اعظم خان کے وکیل نے عدالت میں یہ دلیل دی تھی کہ ثبوتوں میں چھیڑچھاڑ کی گئی ہے۔ ان کے مطابق ابتدا میں تقریر کی ویڈیو کلپ عدالت میں جمع کرائی گئی تھی، مگر بعد میں اسے چھیڑ چھاڑ کر کے صرف آڈیو فائل میں بدل دیا گیا۔ تاہم، سپریم کورٹ نے ان دلائل کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا اور مقدمہ دہلی منتقل کرنے کی اجازت نہیں دی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل عدالت نے اعظم خان کے خلاف چل رہے 27 مختلف مقدمات کی ایک ساتھ سماعت کی اجازت دی تھی۔ ان مقدمات میں سے کئی مقدمات جوہر یونیورسٹی سے جڑے ہوئے ہیں، جہاں کسانوں کی طرف سے بھی شکایتیں درج کرائی گئی تھیں۔ اعظم خان نے ان مقدمات کو الگ الگ سننے کے بجائے ایک ساتھ سننے کے لیے عدالت میں نگرانی کی عرضی دائر کی تھی، جسے منظور کر لیا گیا۔

سال 2019 میں اتر پردیش کے ضلع رامپور کے ڈونگر پور بستی میں مقیم کچھ افراد نے الزام لگایا تھا کہ اعظم خان نے انہیں زبردستی بستی خالی کرنے پر مجبور کیا۔ ان کے خلاف گنج تھانے میں 12 مقدمات درج کیے گئے، جن میں لوٹ مار، مارپیٹ، چوری اور دھمکی جیسے الزامات شامل تھے۔ ان میں سے تین مقدمات کا فیصلہ آ چکا ہے، جن میں دو میں وہ بری ہوئے ہیں جبکہ ایک مقدمے میں انہیں سات سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔


حال ہی میں ایم پی-ایم ایل اے اسپیشل کورٹ (سیشن ٹرائل) نے انہیں ایک اور مقدمے میں دس سال قید کی سزا سنائی۔ اس مقدمے کا تعلق بھی 2019 میں درج ایک ایف آئی آر سے تھا، جس میں مدعی نے الزام لگایا تھا کہ 2016 میں ان کے گھر پر حملہ کر کے لوٹ مار کی گئی اور جان سے مارنے کی کوشش کی گئی۔ الزام یہ بھی تھا کہ گھر کو بلڈوزر سے مسمار کر دیا گیا۔ عدالت نے ان الزامات کو درست مانتے ہوئے اعظم خان کو قصوروار ٹھہرایا۔ سرکاری وکیل کے مطابق، اعظم خان کے خلاف اب بھی کئی مقدمات زیر التوا ہیں، جن کی سماعت اگلے مہینوں میں ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔