اعظم خان کی اہل خانہ سمیت خود سپردگی، عدالتی تحویل میں بھیجے گئے

پولیس افسران نے نظم و نسق کا حوالہ دیتے ہوئے اعظم خان اور ان کے کنبے کو رامپور جیل کے علاوہ کسی اور ضلع جیل میں منتقل کرنے کے لئے عدالت سے درخواست کی ہے۔ عدالت کو ابھی اس معاملے پر فیصلہ کرنا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

رامپور: عدالت کے سامنے گزشتہ کئی مہینوں تک پیش نہ ہونے والے سماج وادی پارٹی (ایس پی) لیڈر و لوک سبھا ممبر اعظم خان نے اپنی بیوی تنظیم فاطمہ اور ایم ایل اے بیٹے عبداللہ اعظم کے ساتھ ایک مقامی عدالت میں بدھ کو خودسپردگی کی جہاں عدالت نے تینوں کو جیل بھیج دیا۔

اعظم کنبے نے اڈیشنل ڈسٹرکٹ جج۔6 دھیریندر کمار کے سامنے خودسپردگی کی جہاں دھیریندر نے ان کی ضمانت کی عرضی خارج کرتے ہوئے انہیں 2 مارچ تک کے لئے جیل بھیج دیا۔ ملکیت کو ضبط کرنے کے ساتھ غیر ضمانتی وارنٹ جاری ہونے کے بعد اعظم خان نے اپنی بیوی اور بیٹے کے ساتھ عدالت کے سامنے خودسپردگی کی۔


اعظم خان کنبے کو عدالت کی جانب سے متعدد سمن اور غیرضمانتی وارنٹ جاری ہونے کے بعد بھی کورٹ کے سامنے پیش نہیں ہو رہے تھے۔ عدالت نے پیر کو اعظم خان کی پیشگی ضمانت کی عرضی خارج کرتے ہوئے ملکیت کو ضبط کرنے اور غیر ضمانی وارنٹ جاری کیا تھا۔ وہیں پولیس افسران نے نظم و نسق کا حوالہ دیتے ہوئے اعظم خان اور ان کے کنبے کو رامپور جیل کے علاوہ کسی اور ضلع جیل میں منتقل کرنے کے لئے عدالت سے درخواست کی ہے۔عدالت کو ابھی اس معاملے پر فیصلہ کرنا ہے۔

بی جے پی لیڈر آکاش سکسینہ نے ضلع رامپور کے گنگ پولیس اسٹیشن میں 03 جنوری 2019 کو فرضی پیدائش سرٹیفکیٹ کی ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ پولیس نے اپریل 2019 میں عدالت میں چارج شیٹ فائل کی تھی۔ چارج شیٹ کے مطابق اعظم کے بیٹے عبداللہ کے پاس دو پاسپورٹ، دو پین کارڈ کے ساتھ دو پیدائش سرٹیفکیٹ ہیں۔


پہلا پیدائش سرٹیفکیٹ جو کہ رام پور نگر پالیکا کی جانب سے جاری کیا گیا ہے اس پر عبداللہ کی تاریخ پیدائش یکم جنوری 1993 ہے جبکہ دوسرا سرٹیفکیٹ جس میں کہا گیا ہے کہ وہ لکھنؤ میں پیدا ہوئے اور اس میں ان کی تاریخ پیدائش 30 ستمبر 1990 ہونے کا دعوی کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں عبداللہ کے ساتھ ساتھ اعظم اور بیوی تنظیم کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے کیونکہ دونوں نے دوسرے سرٹیفکیٹ کے لئے تصدیق نامہ داخل کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔