تباہیوں میں اپنوں کا ہاتھ ہے، خدا ایسے لوگوں کو عقل وفراست عطا کرے : اعظم خان

اعظم خان نے کہا کہ وہ زندہ کھڑے ہیں، یہ ایک معجزہ ہے ، کیونکہ جہاں انہیں رکھا گیا تھا، وہاں انگریزوں کے دور کی کال کوٹھری ہے ۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی اور سابق وزیر محمد اعظم خان نے 26 ماہ، 24 دن بعد جیل سے رہا ہونے کے بعد جیل میں ان سے ملنے والوں اور نہ ملنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یہ طنز ضرورکیا ’ تباہیوں میں اپنوں کا ہاتھ ہے، خدا ایسے لوگوں کو عقل وفراست عطا کرے ۔‘

اعظم خان نے اپنی رہائش گاہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ایس پی صدر اکھلیش یادو کے ساتھ اختلافات کے سوال پر کہا ’’میں صرف اتنا کہوں گا کہ تباہی میں اپنوں کا ہاتھ ہے ۔ خدا ایسے لوگوں کو عقل عطا کرے ۔ ان کی رہائی میں پارٹی کے تعاون کے سوال پر انہوں نے کہا ’ کس کا کتنا تعاون ہے ،سب جانتے ہیں ۔ انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا ’’میری تباہی میں میرا اپنا ہاتھ ہے۔ ہم پر مقدمے دائر کرنے والے کون لوگ ہیں‘‘۔


ایس پی کے سربراہ کی طرف سے جیل بھیجے گئے وفد سے ملاقات نہ کرنے کی وجہ انہوں نے صحت خراب ہونا بتایا۔ اعظم نے کہا ’’ مجھے ملنے والوں اور نہ ملنے والوں کا شکریہ ۔ میں کسی کو گنہگارنہیں مانتا ہوں ۔ ہم نے اپنےسیاسی آقاؤں کے جوتے اس لئےسیدھے نہیں کئے کیونکہ ہمیں سونے اور چاندی کے کنگن نہیں چاہئے تھے ‘‘۔

اپنی رہائش گاہ ٹنکی نمبر 5 پر ایک بڑے قافلے کے ساتھ اعظم خان کا استقبال وہاں پہلے سے موجود ہزاروں حامیوں نے کیا ۔ گھر کے باہر ممتاز پارک کے کنارے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے اعظم نے کہا ’’ہم نے یہ گلیاں ساڑھے تین سال بعد دیکھی ہیں ‘‘۔


ہم زندہ کھڑے ہیں، یہ ایک معجزہ ہے ، کیونکہ جہاں ہمیں رکھا گیا تھا، وہاں انگریزوں کے دور کی کال کوٹھری ہے ۔ جہاں اگلے روز پھانسی دے دی تھی ۔ ہمارے برابر میں پھانسی گھر بھی تھا ۔ بیوی بچوں کے آنے کے بعد صبح ہوتی تھی، تو شام کا خیال اور رات ہوتی تو صبح کا خیال ہوتا تھا ۔

انہوں نے کہا’’ہمارے آپ کے درمیان جو رشتے ہیں اس میں جدائی کا کوئی خیال نہیں تھا۔ جب بہت چھوٹے تھے تو ایمرجنسی لگائی گئی تھی اور جب ہم علی گڑھ میں یونین سکریٹری تھے تو ہمیں گرفتار ہونا پڑا تھا ۔ پونے دو سال بنارس جیل میں بند رہے، جب زندگی کی شروعات تھی ۔ 40 سال کے سفر میں ہماری قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔