اعظم خان کی 85ویں معاملہ میں درخواست ضمانت منظور، رہائی سے ہنوز دو قدم دور

ایس پی لیڈر کو 87 مقدموں میں سے 84 معاملوں میں پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے ۔ اب ایک میں اور ضمانت ملنے کے بعد انہیں 2مقدموں میں ضمانت کا انتظار کرنا ہوگا۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما و رام پور کےایم پی اعظم خان کو الہ آباد ہائی کورٹ نے جعل سازی کے ایک اور معاملے میں ضمانت دے دی۔تاہم دیگر دو معاملے زیر التوار ہونے کے وجہ سے ابھی وہ جیل میں ہی رہیں گے۔

اعظم خان گزشتہ دو سالوں سے متعدد مقدمات میں سیتا پور جیل میں قید ہیں۔ عدالت نے جعل سازی کے ایک معاملے میں ان کی ضمانت کی عرضی منظور کی ہےجبکہ ہنوز دیگر دو کیسز زیر التوا ہیں۔


الہ آباد ہائی کورٹ میں جسٹس رمیش سنگھ کی واحد بنچ نے اپنے عہدے کے غلط استعمال سے متعلق ایک کیس میں آئی پی سی کی دفعہ 505(02) کے تحت درج کیس پر سماعت کرتے ہوئے ضمانت عرضی منظور کرلی ہے۔اعظم خان کی جانب سے پیش وکیل نے اپنے جرح میں عدالت سے کہا کہ ان کے مؤکل لمبے عرصے سے جیل میں قید ہیں اور اس کیس میں ان کے خلاف درج مقدمہ کی ہنوز مجسٹریٹ عدالت میں اسکروٹنی ہونی ہے ۔ ساتھ ہی یہ معاملہ سیاست سے متاثر دکھا ئی دیتا ہے ۔

وہیں ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے پراسیکیوشن نے اپنے بحث میں کہا کہ متعلقہ کیس کی رپورٹ عرضی گذار علامہ ضمیر نقوی کی جانب سے حضرت گنج کوتوالی میں یکم فروری سال 2019 کو فائل کردی گئی تھی جس میں کہا گیا ہے کہ یہ معاملہ سال 2014 کا ہے لیکن حکومت کے اثر کی وجہ سے رپورٹ درج نہیں کی گئی تھی۔


قابل ذکر ہے کہ متعدد کیس درج ہونے کے بعد سماج وادی سینئر رہنما اعظم خان نے 26فروری 2020 کو عدالت میں مع اپنے بیوی تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کے ساتھ خودسپردگی کی تھی۔ جہاں سے عدالت نے تینوں کو جیل بھیج دیا تھا۔دس ماہ بعد تزئین فاطمہ کو ضمانت مل گئی تھی جبکہ بیٹے عبداللہ23مہینوں بعد جیل سے باہر آئے وہیں اعظم خان ہنوز سیتاپور جیل میں قید ہیں۔

ملحوظ رہے کہ موصول دستاویزات کے مطابق اعظم خان کو کل 87مقدموں کا سامنا ہے جن میں سے 84ایف آئی آر 2017 میں یوپی میں بی جے پی حکومت بننے کے بعد اگلے دو سالوں میں درج کی گئی ہیں۔مزید یہ کہ ان 84میں سے 81معاملے سال 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے ٹھیک پہلے اور بعد میں درج کئے گئے ہیں۔


ایس پی لیڈر کو 87مقدموں میں سے 84 معاملوں میں پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے تین معاملے زیر التوا تھے جن میں سے ایک میں آج ضمانت مل گئی ہے۔ جیل سے باہر آنے کے لئے ابھی انہیں 2مقدموں میں ضمانت کا انتظار کرنا ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 09 Mar 2022, 7:40 AM