اعظم خان کو ملی بڑی راحت، الٰہ آباد ہائی کورٹ نے ڈونگرپور معاملہ میں دی ضمانت

ڈونگرپور معاملہ میں ابرار نامی ایک شخص نے اگست 2019 میں رام پور کے گنج تھانے میں اعظم خان، ریٹائرڈ سی او آلے حسن خان اور ٹھیکیدار برکت علی عرف فقیر محمد سمیت 3 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔

اعظم خان، تصویر آئی اے این ایس
i
user

قومی آواز بیورو

یوپی کے جیل میں بند سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کو الٰہ آباد ہائی کورٹ نے ضمانت دے دی ہے۔ ساتھ ہی ان کے شریک ملزم ٹھیکیدار برکت علی کو بھی الٰہ آباد ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔ فی الحال عدالت کے اس فیصلے سے اعظم خان کو بڑی راحت ملتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ طویل عرصے سے جیل میں بند سماجوادی پارٹی کے لیڈر پر 100 سے زائد مقدمے درج ہیں۔ یہ معاملے ایس پی حکومت جانے کے بعد ان کے خلاف درج کیے گئے ہیں۔

واضح ہو کہ 12 اگست کو سماعت مکمل ہونے کے بعد الٰہ آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ رام پور کے مشہور ڈونگرپور تنازعہ سے متعلق ایک معاملہ میں اعظم خان نے رامپور ایم پی-ایم ایل اے کورٹ سے ملی 10 سال کی سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں کرمنل اپیل داخل کی تھی۔ دوسری جانب اس معاملہ میں سزا یافتہ ٹھیکیدار برکت علی نے بھی ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔ دونوں نے اپنی اپیل کی سماعت تک ضمانت کا مطالبہ کیا تھا۔ فی الحال عدالت کی جانب سے دونوں کو اس معاملہ میں ایک بڑی راحت ملی ہے۔


30 مئی 2024 کو رامپور ایم پی-ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے اعظم خان کو 10 سال اور ٹھیکیدار برکت علی کو 7 سال کی سزا سنائی تھی۔ ایم پی-ایم ایل اے کورٹ کے فیصلے کو دونوں نے الٰہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ فی الحال دونوں کی کرمنل اپیل پر ایک ساتھ سماعت چل رہی ہے۔ ڈونگرپور معاملہ میں ابرار نامی ایک شخص نے اگست 2019 میں رامپور کے گنج تھانے میں سماجوادی پارٹی لیڈر اعظم خان، ریٹائرڈ سی او آلے حسن خان اور ٹھیکیدار برکت علی عرف فقیر محمد سمیت 3 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔

شکایت کنندہ نے الزام عائد کیا تھا کہ دسمبر 2016 میں ان تینوں نے اس کے ساتھ مار پیٹ کی، گھر میں توڑ پھوڑ کی اور جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔ ساتھ ہی اس کے مکان کو بھی منہدم کر دیا گیا تھا۔ 3 سال بعد 2019 میں درج ہوئے اس معاملہ میں خصوصی عدالت نے اعظم خان کو 10 سال اور برکت علی کو 7 سال کی سزا سنائی تھی۔ ڈنگرپور بستی میں رہنے والے لوگوں نے اس وقت بستی خالی کرانے کے نام پر قریب 12 مقدمے درج کرائے تھے۔ ان میں لوٹ پاٹ، چوری اور مار پیٹ سمیت دیگر دفعات میں معاملے درج ہوئے تھے۔ الٰہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سمیر جین کی سنگل بنچ نے اعظم خان اور برکت علی کی ضمانت عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔