جیل میں اعظم خان کو پلنگ یا بستر میسر نہیں، طبیعت بھی ناساز: تنزین فاطمہ

اپنے شوہر اعظم خان سے ملاقات کے بعد جیل سے باہر آئی تنزین فاطمہ نے بتایا کہ ان کی طبیعت میں کوئی خاص بہتری نہیں ہے۔ سہولیات کے سوال پر انھوں نے بتایا کہ شروع سے ہی انھیں پلنگ یا بستر نہیں دی گئیں۔

<div class="paragraphs"><p>تنزین فاطمہ اور اعظم خان، تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

سماجوادی پارٹی کے سرکردہ لیڈر اعظم خان تقریباً ڈیڑھ ماہ سے رامپور کی ضلع جیل میں بند ہیں۔ 29 دسمبر کو ان کی شریک حیات ڈاکٹر تنزین فاطمہ بڑے بیٹے ادیب اعظم اور بہن نکہت اخلاق کے ساتھ جیل پہنچیں۔ یہ ملاقات اعظم خان کی صحت اور جیل میں مل رہے علاج سے متعلق اٹھ رہے سوالات کے درمیان ہوئی ہے۔ ملاقات کے بعد اہل خانہ نے میڈیا سے کہا کہ اعظم خان کی صحت تشویش ناک ہے۔

جیل سے باہر آنے کے بعد ڈاکٹر تنزین فاطمہ نے بتایا کہ اعظم خان کی طبیعت میں کوئی خاص بہتری نہیں ہے۔ سہولیات سے متعلق سوال پوچھے جانے پر وہ کہتی ہیں کہ اعظم خان کو شروعاتی دنوں سے ہی پلنگ یا بستر جیسی بنیادی چیزیں نہیں دی گئی ہیں۔ جب ان سے فرش پر سونے کے بارے میں پوچھا گیا، تو انھوں نے کہا کہ وہ بیرک کے اندر نہیں گئی تھیں اس لیے کچھ بتا نہیں سکتیں۔


میڈیا اہلکاروں نے جب تنزین سے ان کے چھوٹے بیٹے عبداللہ اعظم کے بارے میں پوچھا، تو انھوں نے واضح کیا کہ آج عبداللہ سے ملاقات نہیں ہوئی۔ اس درمیان اعظم خان کے بڑے بیٹے ادیب اعظم نے اپنے والد کی ناساز طبیعت پر فکر کا اظہار کیا۔ انھوں نے میڈیا سے کہا کہ جیل میں اچھا آدمی بھی برا ہو جاتا ہے، وہاں کسی کی طبیعت اچھی کیسے رہ سکتی ہے۔ انھوں نے جذباتی انداز میں کہا کہ ’’جیل میں ہر انسان پریشان ہی رہتا ہے۔‘‘