اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ نے اپنی سیکورٹی واپس کی

اعظم خان نے اپنی وائی زمرے کی سیکورٹی حکومت کو واپس کر دی ہے۔ یہی نہیں ان کے ایم ایل اے بیٹے عبداللہ اعظم نے بھی اپنی سرکاری سیکورٹی کو واپس کر دیا ہے۔

اعظم خان، عبداللہ خان، تصویر آئی اے این ایس
اعظم خان، عبداللہ خان، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

رامپور: اترپردیش کے سابق کابینی وزیر و سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے قدآور رہنما، موجودہ ایم ایل اے اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم نے اپنی سیکورٹی واپس کر دی ہے۔ گزشتہ روز ملی جانکاری کے مطابق سینئر ایس پی لیڈر اعظم خان نے اپنی وائی زمرے کی سیکورٹی حکومت کو واپس کر دی ہے۔ یہی نہیں ان کے ایم ایل اے بیٹے عبداللہ اعظم نے بھی اپنی سرکاری سیکورٹی کو واپس کر دیا ہے۔ باپ۔بیٹے نے سیکورٹی واپس کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اعظم نے گزشتہ 23 ستمبر کو علاج کے لئے دہلی واقع سرگنگا رام اسپتال سے اپنے سیکورٹی اہلکار کو واپس بھیج دیا تھا۔ اعظم خان نے کہا ہے کہ انہیں سیکورٹی کی ضرورت نہیں ہے۔ ٹھیک ایک دن پہلے 22 ستمبر کو رامپور کے سوار ٹانڈا سے ایم ایل اے عبداللہ اعظم نے بھی اپنی سیکورٹی میں تعینات گنر کو ہٹا دیا ہے۔


رامپور کے اڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ڈاکٹر سنسار سنگھ نے بتایا کہ اعظم خان کی سیکورٹی میں لگے 3 پولیس اہلکار واپس رامپور لوٹ آئے ہیں۔ انہوں نے پولیس لائن میں آمد درج کرائی ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے بتایا کہ ایم ایل اے عبداللہ اعظم نے بھی گنر کو بنا کچھ بتائے واپس بھیج دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عبداللہ اوران کے ڈرائیور کا فون بھی بند ہے۔ ایسے میں گنر واپس لوٹ آیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اعظم خان کے خلاف رامپور ڈسٹرکٹ عدالت میں کئی مقدمے زیر غور ہیں۔ اعظم خان ان مقدموں کی تاریخ پر بھی نہیں آرہے ہیں۔ اس درمیان پتہ چلا ہے کہ اعظم خان کی صحت کی جانچ کے لئے تشکیل میڈیکل بورڈ بھی ان کے صحت کی جانچ نہیں کرسکا ہے۔ ذرائع کے مطابق اعظم خان نے عدالت میں اپنی خراب صحت کا حوالہ دیا ہے۔ اس پر ایم پی۔ ایم ایل اے عدالت نے ان کی صحت کی جانچ کے لئے سی ایم او کو ہدایت دی تھی۔ لیکن سی ایم او ایس پی سنگھ کا کہنا ہے کہ وہ اعظم خان سے رابطہ نہیں کر پا رہے ہیں۔ لہذا میڈیکل بورڈ بھی اعظم خان کی صحت کی جانچ نہیں کرسکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔