ایودھیا: رام للا کو ٹینٹ نہیں کسی اچھی جگہ پر رکھا جائے، سنتوں کی خواہش

سپریم کورٹ نے ایودھیا اراضی تنازعہ پر اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ اب ایودھیا کے سَنتوں نے مندر تعمیر ہونے تک رام للا کو ٹینٹ سے ہٹا کر کھلے میں کسی متبادل جگہ پر رکھنے کی بات چھیڑ دی ہے۔

تصویر Getty Images
تصویر Getty Images
user

قومی آوازبیورو

ایودھیا سے سادھو سنتوں نے رام مندر تعمیر ہونے تک رام للا کو ٹینٹ سے نکال کر کسی اچھی جگہ رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہنومان گڑھی کے مہنت راجو داس کا کہنا ہے کہ ’’سپریم کورٹ سے فیصلہ آ گیا ہے، لیکن ابھی مندر کے عمل میں طویل وقت لگے گا کیونکہ پورا مندر پتھروں سے بننا ہے۔ ایسے میں رام للا کو ٹینٹ سے نکال کر ایک متبادل انتظام کیا جائے، جس سے یہاں پر آنے والے عقیدت مند اچھی طرح سے رام للا کے دَرشن کر سکیں۔‘‘

راجو داس نے کہا کہ ’’جب تک رام للا کا عظیم الشان مندر نہیں بن جاتا اس وقت تک انھیں تینٹ سے نکالا جانا چاہیے۔ یہ بھکتوں کو بھی اچھا نہیں لگتا ہے۔ اسے دھیان میں رکھ کر کوئی انتظام کیا جائے۔‘‘


دشرتھ گدی کے مہنت برج موہن داس نے بھی اسی طرح کی بات کہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’رام مندر کی تعمیر کے لیے سپریم کورٹ نے راستہ کھول دیا، ایسے میں رام للا کو ٹینٹ میں رکھنا ٹھیک نہیں ہے۔ انھیں ٹینٹ سے نکال کر ان کے لیے کوئی غیر مستقل انتظام کیا جائے تاکہ عقیدتمندوں کو ان کے دَرشن کرنے میں کوئی دقت نہ ہو۔‘‘

نشکام سیوا ٹرسٹ کے منتظم مہنت رام چندر داس سبھی سنتوں کے نظریہ سے اتفاق رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’رام مندر تعمیر میں ابھی کافی وقت لگ سکتا ہے۔ اس وقت تک کے لیے رام للا کے لیے کوئی متبادل انتظام کیا جائے تاکہ ان کی پوجا ارچنا صحیح ڈھنگ سے ہو سکے۔‘‘


غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد ایودھیا میں رام مندر بننے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ عدالت نے ایودھیا کی متنازعہ زمین پر رام للا وراجمان کا حق مانا ہے۔ اب جب کہ فیصلہ رام مندر کے حق میں آ چکا ہے تو کئی سنتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ عظیم الشان مندر تعمیر سے پہلے ایک کام یہ کیا جائے کہ رام للا کو ٹینٹ سے نکال کر کچھ بہتر انتظام والی جگہ پر رکھا جائے۔ اس کے ساتھ ہی ان کے لیے اب نئے کپڑے بھی بنائے جائیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Nov 2019, 9:51 AM