بابری مسجد سے بالکل مختلف ہوگی ایودھیا کی ’دھنی پور مسجد‘، نقشہ جاری، دیکھیں ویڈیو

دھنّی پور مسجد کا ڈیزائن آج ایک پریس کانفرنس کے دوران انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن (آئی آئی سی ایف) نے جاری کیا۔ اس کے ساتھ ہی اسپتال و میوزیم کا نقشہ بھی پیش کیا گیا۔

تصویر بذریعہ @IndoIslamicCF
تصویر بذریعہ @IndoIslamicCF
user

تنویر

ایک طرف ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لیے تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں، اور دوسری طرف بابری مسجد کے متبادل کی شکل میں ’دھنّی پور مسجد‘ کا ڈیزائن بھی 19 دسمبر کی شام جاری کر دیا گیا۔ لیکن یہ مسجد دیکھنے میں بابری مسجد سے بالکل مختلف ہے، بلکہ یہ کسی بھی مسجد کی روایتی شکل سے الگ ہے کیونکہ اس میں نہ تو گنبد ہے اور نہ ہی مینار دکھائی دے رہا ہے۔

دھنی پور مسجد کا ڈیزائن آج ایک پریس کانفرنس کے دوران انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن (آئی آئی سی ایف) نے جاری کیا۔ اس کے ساتھ ہی اسپتال و میوزیم کا نقشہ بھی پیش کیا گیا ہے۔ فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ مسجد کا ڈیزائن فائنل کرنے سے پہلے ہندوستان اور دنیا کی خوبصورت مساجد کا جائزہ لیا گیا اور پھر آخر میں ماہرین کی مدد سے ایک ایسی مسجد کا نقشہ تیار کیا گیا جو دیکھنے میں خوبصورت بھی ہے اور اسلامی تہذیب کا عکاس بھی۔


پریس کانفرنس کے دوران بتایا گیا کہ مسجد 3500 اسکوائر میٹر میں بنے گی اور یہ دو منزلہ ہوگی۔ مسجد کے قریب ہی خیراتی اسپتال ہوگا جو کہ چار منزلہ بنایا جائے گا اور اس میں 223 بستر ہوں گے۔ علاوہ ازیں مسجد میں لائبریری اور کمیونٹی کچن کا بھی ڈیزائن پیش کیا گیا ہے۔ مسجد کا ڈیزائن اس بات کا خیال رکھتے ہوئے بھی تیار کیا گیا ہے کہ خواتین کے لیے نماز پڑھنے کے لیے الگ سے انتظام ہو سکے۔

خیراتی اسپتال کے تعلق سے بتایا گیا کہ اس کی تعمیر میں 100 کروڑ روپے سے زیادہ کا خرچ آئے گا۔ مسجد تعمیر میں بھی کافی خرچ کا امکان ہے، لیکن اس سلسلے میں ابھی کوئی اندازہ نہیں کیا گیا ہے۔ یہاں قابل غور یہ بھی ہے کہ مسجد اور اسپتال کا جو ڈیزائن تیار کیا گیا ہے، اس کو ابھی اے ڈی اے سے پاس کرانا ہوگا۔ بعد ازاں سائل ٹیسٹنگ ہوگا جس میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 26 جنوری کو مسجد کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا، لیکن اگر کسی طرح کی تاخیر ہوتی ہے تو پھر 15 اگست کو یہ عمل انجام دیا جا سکتا ہے۔


یہاں قابل غور ہے کہ دھنی پور گاؤں میں مسجد تعمیر ہونے کی وجہ سے مسجد کا نام بھی ’دھنی پور مسجد‘ رکھنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ آئی آئی سی ایف نے پہلے واضح کر دیا تھا کہ مسجد کسی بادشاہ کے نام پر نہیں ہوگا۔ فاؤنڈیشن نے یہ بھی ظاہر کر دیا ہے کہ جب بھی مسجد کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا، تو اس سلسلے میں کسی تقریب کا انعقاد نہیں ہوگا۔ سب کچھ انتہائی سادگی سے انجام پائے گا۔

بہر حال، آئی آئی سی ایف نے پریس کانفرنس کے دوران مسجد، اسپتال و دیگر سہولیات پر مبنی ڈیزائن کا ایک ویڈیو بھی پیش کیا۔ ساتھ ہی بتایا کہ مسجد کی تعمیر اور بجٹ کے تعلق سے فی الحال کچھ بھی اندازہ نہیں کیا جا سکتا۔ آئی آئی سی ایف کے مطابق اس طرح کے پروجیکٹ میں نہ تو کوئی وقت متعین ہوتا ہے اور نہ ہی بجٹ۔ مسجد کی تعمیر میں 6 مہینے بھی لگ سکتے ہیں اور 2 سال کی مدت بھی درکار ہو سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 19 Dec 2020, 10:10 PM