آسمان سے اچانک زمین پر گر گئی ٹیم انڈیا، ایسا شرمناک ریکارڈ بنا کہ سبھی دَم بخود

کتنی حیرانی کی بات ہے کہ جس ہندوستانی ٹیم کے کئی بلے باز دنیا کے بہترین بلے بازوں میں شمار ہوتے ہیں، ان میں سے کسی نے بھی 10 رن نہیں بنائے۔ پوری ٹیم آسٹریلیائی گیندبازوں کے سامنے 36 رن پر بکھر گئی۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر احمد

ایڈیلیڈ میں ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے جا رہے پہلے ٹیسٹ کا دوسرا دن جب 18 دسمبر کو ختم ہوا تھا تو ہندوستانی ٹیم کے حوصلے بلند تھے۔ ایسا ہو بھی کیوں نہ، آخر پہلی اننگ میں 244 رن بنانے کے بعد آسٹریلیائی بلے بازوں کو انہی کی زمین پر 191 رنوں کے اندر سمیٹ دیا اور دوسرے دن کا کھیل ختم ہونے پر دوسری اننگ میں ہندوستان کا 9 رن پر محض 1 وکٹ گرا تھا۔ سبھی امید کر رہے تھے کہ تیسرا دن ہندوستان اپنے نام کرے گی اور وراٹ، مینک اگروال، اجنکیا رہانے، چیتیشور پجارا، ہنوما وہاری جیسے بلے باز اپنا دَم دکھائیں گے۔ لیکن 19 دسمبر کو جب کھیل شروع ہوا تو سبھی یہ دیکھ کر دَم بخود رہ گئے کہ وکٹوں کا پت جھڑ ایسے شروع ہوا جیسے آسٹریلیائی گیندبازوں کے سامنے گلی محلے کی ٹیم کھیلنے آ گئی ہو۔ ہندوستان کی دوسری اننگ محض 36 رن پر سمٹ گئی اور ٹیسٹ میچ کی تاریخ میں کم ترین رن بنانے کا ایک ایسا شرمناک ریکارڈ بنایا جو وراٹ بریگیڈ کی پیشانی پر کسی دھبہ سے کم نہیں۔

آسٹریلیا سے ٹی-20 سیریز جیتنے کے بعد ہندوستانی ٹیم کے حوصلے کافی بلند تھے، لیکن آسٹریلیائی گیندباز ٹیسٹ میں ہندوستانی ٹیم کو آسمان سے اس طرح زمین پر پٹخ دیں گے، اس کا کسی کو اندازہ نہیں تھا۔ وہ بھی ایسی حالت میں جب پہلی اننگ میں 53 رنوں کی حوصلہ افزا سبقت لے لی تھی۔ ہندوستان کی اس شرمناک کارکردگی کا کسی بھی طرح دفاع کرنا ممکن نہیں ہے، کیونکہ جب آسٹریلیا کو جیت کے لیے 90 رنوں کا ہدف دیا گیا تو 21 اوور میں ہی محض 2 وکٹ کے نقصان پر جیت حاصل کر لی۔ اس میں بھی ایک وکٹ رن آؤٹ ہوا۔ گویا کہ بلے بازی کرنا اتنا دشوار بھی نہیں تھا کہ کوئی ہندوستانی بلے باز 2 ہندسہ تک بھی نہیں پہنچ پائے۔ کتنی حیرانی کی بات ہے کہ جس ہندوستانی ٹیم کے کئی بلے باز دنیا کے بہترین بلے بازوں میں شمار ہوتے ہیں، ان میں سے کسی نے بھی 10 رن نہیں بنائے۔ سب سے بڑا اسکور مینک اگروال کا تھا جنھوں نے 9 رن بنائے۔ 9 بلے بازوں نے تو 5 سے بھی کم رن بنائے۔


ہندوستانی ٹیسٹ میچ کی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو اتنی بری حالت کبھی دیکھنے کو نہیں ملی۔ 1974 میں انگلینڈ کے خلاف لارڈس کے میدان میں ایک بار ہندوستانی ٹیم ایک اننگ میں محض 42 رن بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی، لیکن اس وقت ہندوستانی ٹیم بہت زیادہ مضبوط تصور نہیں کی جاتی تھی۔ ہندوستان نے کرکٹ میں اپنا اصل مقام 1983 میں عالمی کپ جیتنے کے بعد بنایا۔ اس لحاظ سے دیکھا جائے تو آج آسٹریلیا میں ہوئی ہندوستان کی شکست کو آئندہ کئی فتحیابیوں کے بعد بھی نہیں بھلایا جا سکے گا۔ وہ تو قسمت اچھی کہیے کہ ہندوستانی ٹیم ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں کسی بھی ٹیم کے ذریعہ بنائے گئے سب سے کم اسکور کو پار کر گئی، اور بس یہی چیز ہے جو ہندوستانی ٹیم کے لیے مثبت ہے (ایک اننگ میں سب سے کم رن بنانے کا شرمناک ریکارڈ نیوزی لینڈ کے نام ہے جس نے 1955 میں انگلینڈ کے خلاف محض 26 رن بنائے تھے)، ورنہ کسی بھی طرح ہندوستان دوسری اننگ میں آسٹریلیا سے مقابلہ کرتی نظر نہیں آئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔