ایودھیا: مندر کے مہنت پر عصمت دری کا الزام، پولس نے مقدمہ درج کر کے کیا گرفتار

ایودھیا کے چندر ہری مندر کے مہنت کرشن کانتا چاریہ پر چندولی کی خاتون نے آبروریزی کا الزام عائد کیا ہے، جبکہ مندر کے پجاری نے الزامات کو غلط قرار دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

تصویر: مندر کے پجاری اروند مشرا، جن کا کہنا ہے کہ مہنت پر چھوٹا الزام لگایا گیا ہے

ایودھیا: بابری مسجد-رام جنم بھومی کے تنازعہ کی وجہ سے شہ سرخیوں میں رہنے والے شہر ایودھیا میں ایک مندر کے مہنت پر عصمت دری کرنے کا الزام عائد ہوا۔ ہندی روزنامی امر اجارال میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق مشہور چندر ہری مندر کے مہنت پر چندولی کی رہائشی ایک خاتون نے عصمت دری کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ خاتون کی تحریر پر کوتوالی پولس نے مہنت کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پولس نے مہنت کو گرفتار کرنے کے بعد جیل بھیج دیا ہے۔

پولس نے متاثرہ خاتون کا میڈیکل کرانے کے بعد اسے بھر بھیج دیا ہے۔ ایودھیا کوتوالی علاقہ میں موجود رام کی پیڑی پر واقع چندر ہری مندر ے تقریباً 60 سالہ مہنت کرشن کانتا چاریہ پر ضلع چندولی کے تھانہ مغل سرائے کی رہنے والی ایک خاتون نے آبروریزی کا الزام عائد کیا ہے۔

متاثرہ خاتون کے مطابق وہ مذہبی رسومات ادا کرنے کے لئے 24 دسمبر کو ایودھیا میں پہنچی تھی۔ وہ رام کی پیڑی میں واقع چندر ہری مندر میں کمرہ لے کر رہ رہی تھی۔ الزام ہے کہ مندر کے مہنت کرشن کانتاچاریہ نے اس کے ساتھ 26 دسمبر سے لے کر 29 دسمبر تک لگاتار منہ کالا کیا۔

متاثرہ خاتون کے مطابق اس نے گھر جانے کو کہا لیکن مہنت نے اسے گھر نہیں جانے دیا۔ آخر کار متاثرہ نے ہمت کر کے 31 دسمبر کی رات کو پولس کو فون کر کے مکمل واقعہ بیان کیا۔ اس کے بعد پولس موقع پر پہنچی اور خاتون کو اپنے ساتھ تھانہ میں لے کر گئی۔

کوتوالی انچارج جگدیش اپادھیائے نے بتایا کہ متاثرہ کی تحریر پر مقدمہ درج کر کے مہنت کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ متاثرہ کا میڈیکل وغیرہ کراکر اسے اس کے گھر بھیج دیا گیا ہے۔

چندر ہری مندر کے پجاری اروند مشرا نے میڈیا کو دئے بیان میں مہنت پر لگے عصمت دری کے الزامات کو جھوٹا قرار دیا ہے۔ اروند مشرا کا کہنا ہے کہ خاتون روتے ہوئے ان کے مندر میں آئی تھی، مہنت نے اس پر ترس کھا کر رہنے کے لئے جگہ دے دی۔ وہی خاتون اب مہنت پر ریپ کا الزام لگا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔