ایودھیا میں سادھو-سنتوں کی میٹنگ، انتخابات ختم ہوتے ہی مندر کا ’کھیل‘ شروع

میڈیا کے ایک طبقہ نے بھی اس معاملہ کو زور و شور سے اٹھانا شروع کر دیا ہے اور وہ یہ کہہ رہا ہے کہ رام مندر تعمیر کے لئے سنت سماج ایک مرتبہ پھر سے محاذ کھولنے جا رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بی جے پی کے حساس اور سماج کو تقسیم کرنے والے چند ایشوز میں سے ایک بابری مسجد-رام مندر معاملہ پر انتہاپسندوں نے اپنا کھیل پھر سے شروع کر دیا ہے اور اس سلسلہ میں آج ایودھیا میں ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا ہے۔ میڈیا کے ایک طبقہ نے بھی اس معاملہ کو زور و شور سے اٹھانا شروع کر دیا ہے اور وہ یہ کہہ رہا ہے کہ رام مندر تعمیر کے لئے سنت سماج ایک مرتبہ پھر سے محاذ کھولنے جا رہا ہے۔

ایودھیا کی منی رتنم داس چھاونی میں ہونے جا رہے اس اجلاس کی صدارت رام جنم بھومی نیاس کے صدر مہنت نرتیہ گوپال داس کریں گے اور یہ کہا جا رہا ہے کہ اس میٹنگ کے دوران سنت سماج کوئی ’اہم فیصلہ‘ لے سکتا ہے۔

بابری مسجد-رام مندر تنازعہ ایک ایسا عاملہ ہے جس پر بی جے پی سیاست کرتی ہے، فائدہ اٹھاتی ہے اور وقفہ وقفہ سے بڑی صفائی سے اس سے دوری بھی اختیار کرتے ہوئے کہنے لگتی ہے کہ معاملہ عدالت عظمیٰ کے زیرِ غور ہے لہذا وہ فیصلہ کا انتظار کریں گے۔ لیکن دوسری طرف آر ایس ایس، بی جے پی اور دیگر انتہا پسند جماعتوں سے وابستہ لوگ اس معاملہ پر بیانبازی سے بھی باز نہیں آتے اور بارہا ’دھرم سنسد‘ اور اجلاس طلب کر کے مندر تعمیر کا عزم بھی کرتے رہتے ہیں۔


میڈیا رپورٹوں کے مطابق پیر کے روز ہونے جا رہے اجلاس میں ایودھیا سمیت ملک بھر سے 100 سے زیادہ سنت اور مہنت شامل ہوں گے۔ ان میں ویشو ہندو پریشد کے رہنما اور آر ایس ایس کے عہدیداران بھی موجود رہیں گے۔ سنت سمیتی کے صدر مہنت کنہیا داس، رام جنم بھومی کے سینئر رکن ڈاکٹر رام ولاس داس ویدانتی وغیرہ شامل ہیں۔

وشو ہندو پریشد کے نائب صدر چمت رائے اور مرکزی وزیر راجیندر سنگھ بھی اس اجلاس میں شامل ہوں گے۔ 7 جون سے 15 جون تک نیاس کے صدر مہنت گوپال داس کے یوم پیدائش بھی رام مندر کے حوالہ سے بات چیت ہوگی۔ وہیں، دوارکا-شاردا پیٹھ اور جیوتش پیٹھ کے شنکراچاریہ سوامی سوروپانند سرسوتی نے ایک مرتبہ پھر مودی حکومت کو اس کا سابقہ وعوہ یاد دلایا ہے۔ انہوں نے اتوار کے روز متھرا میں کہا کہ اب اس حکومت کو ایودھیا میں عظیم الشان رام مندر کا قیام کرنے کا وعدہ پایہ تکمیل تک پہنچایا چاہئے۔


آج ہونے جا رہے اجلاس کے سلسلہ پر اکھاڑا پریشاد کے مہنت نریندر گری نے کہا کہ آپسی مفاہمت سے ہی مندر تنازعہ کا حل نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ مندر تعمیر کی ہر مثبت پہل کی وہ حمایت کریں گے۔ علاوہ ازیں وہ یہ کہنے سے بھی نہیں چوکتے کہ اس معاملہ پر وہ عدالت کے فیصلہ کا بھی احترام کریں گے۔

رام جنم بھومی نیاس کے رکن رام ولاس ویدانتی کا کہنا ہے کہ ایودھیا میں صرف اور صرف رام مندر ہی تعمیر ہوگا اور اب وقت آ گیا ہے کہ بی جے پی اپنا وعدہ پورا کرے۔ ویدانتی نے یہ بھی کہا کہ ثالثی کمیٹی کے لوگوں پر ان کو بھروسہ نہیں ہے اور ان لوگوں کا ایودھیا سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔


انہوں نے مزید کہا، ’’اب بی جے پی کی حکومت دوبارہ بن گئی ہے اور امت شاہ وزیر داخلہ بنے ہیں جنہوں نے کہا تھا کہ اگر بی جے پی کو 300 سے زائد نشستیں حاصل ہوں گی تو رام مندر تعمیر ہوگا۔ اب راجیہ سبھا میں بھی بی جے پی کی اکثریت ہوگی تو مندر پر بل بھی آئے گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔