اجودھیا معاملے کی سماعت ملتوی ، اب 29 جنوری کو سماعت نہیں ہو گی

بابری مسجد۔رام جنم بھومی زمین تنازعہ معاملہ کی سماعت اب ایک جج کی عدم موجودگی کی وجہ سے پرسو نہیں ہو پائے گی ۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سپریم کورٹ میں اجودھیا کے رام جنم بھومی ۔بابری مسجد تنازعہ معاملے کی 29جنوری کو آئینی بنچ کے ذریعہ ہونے والی سماعت ایک بار پھر ملتوی ہوگئی ہے ۔عدالت عظمی کی طرف سے اتوار کو جاری ہونے والے ایک نوٹس میں بتایاگیا کہ جسٹس ایس اے بوبڈے کی عدم موجدگی کی وجہ سے آئینی بنچ اس معاملے کی سماعت 29جنوری کو نہیں کرے گی ۔
اس سے پہلے 10جنوری کو ایک الگ آئینی بنچ نے معاملے کی سماعت شروع کی تھی ،لیکن بنچ میں شامل جسٹس ادے امیش للت کے ذریعہ معاملے سے خود کو الگ کر لینے کی وجہ سے سماعت کے لیے 29جنوری کی تاریخ طے کی گئی تھی اور ازسرنو بنچ کی تشکیل کی گئی ۔
دس جنوری کو چیف جسٹس رنجن گوگوئی ،جسٹس ایس اے بوبڈے ،جسٹس این وی رمن ،جسٹس ادے امیش للت اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ بنچ میں شامل تھے ۔جیسے ہی سماعت شروع ہوئی ،چیف جسٹس نے گزشتہ 8جنوری کے اپنے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ آج کی تاریخ سماعت کےلیے نہیں ہے ،بلکہ آگے کی تاریخ مقرر کرنےکے لیے ہے ۔
اسی بیچ سنی وقف بورڈ کی طرف سے پیش سینئر وکیل راجیو دھون نے آئینی بنچ میں جسٹس ادے امیش للت کی موجودگی پر سوال اٹھائے ۔مسٹر دھون نے دلیل دی کہ اجودھیا تنازعہ سے ہی متعلق توہین عدالت کے ایک معاملہ میں جسٹس للت وکیل کی حیثیت سے سابق وزیراعلی کلیان سنگھ کی طرف سے پیش ہوئے تھے ،ایسی صورت میں انھیں معاملہ کی سماعت سے الگ ہوجانا چاہئے ۔اس کے بعد جسٹس للت نے سماعت سے ہٹنے کا اعلان کردیا۔نئی آئینی بنچ میں جسٹس این وی رمن اور جسٹس للت کی جگہ جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس عبدالنذیر کو شامل کیاگیاہے ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔