ایودھیا: رام مندر کی ’پران پرتشٹھا‘ میں شرکت نہیں کریں گے چاروں شنکراچاریہ، جانیں کیوں؟

’پران پرتشٹھا‘ تقریب پر سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے پوری پیٹھ کے شنکراچاریہ سوامی نشچلانند سرسوتی نے کہا، ’‘ہم اس تقریب میں تالی بجانے کے لیے تھوڑی نہ جائیں گے!‘‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: رام مندر کی ’پران پرتسٹھا‘ تقریب کا دعوت نامہ فی الحال ملک میں بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔ مرکز کی بی جے پی حکومت پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ وہ ایودھیا میں 22 جنوری کو منعقد ہونے جا رہی اس تقریب کے ذریعے ووٹ بینک کی سیاست کر رہی ہے۔

پران پرتشٹھا کے عظیم الشان پروگرام میں وزیر اعظم مودی سمیت کئی اہم لوگ شرکت کریں گے لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ ہندو مت میں اہم مقام رکھنے والے چاروں شنکراچاریوں نے پران پرتشٹھا تقریب کے خاکہ پر سوال اٹھاتے ہوئے خود کو اس سے علیحدہ کر لیا ہے۔

پوری پیٹھ کے شنکراچاریہ سوامی نِسچلانند سرسوتی کے بعد دوارکا پیٹھ کے شنکراچاریہ سوامی ایوی مکتیشورانند نے بھی پران پرتشٹھا تقریب کی مخالفت کی ہے۔ اس کے علاوہ دو دیگر شنکراچاریوں نے بھی بیانات دیے ہیں اور پروگرام میں شرکت سے صاف طور پر انکار کر دیا ہے۔

پران پرتشٹھا کی سخت مخالفت کرتے ہوئے پوری پیٹھ کے شنکراچاریہ سوامی نشچلانند سرسوتی نے کہا، ’’ہم اس تقریب میں تالی بجانے تھوڑی نہ جائیں گے۔‘‘ سوامی نشچلانند سمیت چاروں شنکراچاریوں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں رام للا کی پران پرتشٹھا تقریب میں شرکت کا دعوت نامہ ملا ہے لیکن انہیں صرف ایک شخص کے ساتھ آنے کو کہا گیا ہے۔


نِسچلانند نے یہاں تک کہا کہ اگر مجھے 100 لوگوں کے ساتھ آنے کی دعوت دی جاتی تب بھی میں اس پروگرام میں نہ جاتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ مودی وہاں مجسمہ کو چھوئیں اور وہ ان کے لیے کھڑے ہو کر تالیاں بجائیں اور جے کا نعرہ لگائیں۔ انہوں نے مزید کہا، ’’پہلے بھگوتی سیتا کو اپنی بڑی بہن مانتے تھے لیکن وہ خود چھوٹی بہن بننے کو ترجیح دیتی ہیں۔ ان کا رشتہ کوئی نہیں توڑ سکتا۔ ایسی حالت میں ایودھیا سے گریز نہیں کیا جا سکتا۔‘‘

وہیں، شاردا پیٹھ کے شنکراچاریہ سدانند سرسوتی نے بھی پران پرتشٹھا کے طریقہ کار پر سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام رام مندر کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ ووٹوں کے بارے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوش کے نامناسب مہینے میں پرانت پرتشٹھا کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا! شنکراچاریہ نے کہا کہ یہ ایک ایسا پروگرام ہے جو براہ راست بی جے پی کے سیاسی مفادات کو پورا کرنے کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔ سدانند سرسوتی کی اس ویڈیو کو کانگریس کی قومی ترجمان سپریہ شرینیت نے فیس بک پر شیئر کیا ہے۔


ہندو مہاسبھا اتر پردیش نے بھی ایک ویڈیو شیئر کیا ہے۔ اس ویڈیو کو سرینگری مٹھ کے شنکراچاریہ جگت گرو سوامی بھارتی تیرتھ سے منسوب کیا گیا ہے۔ ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شنکراچاریہ رام للا کی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔ کہا گیا ہے کہ یہ ہندو برادری کو بیوقوف بنانے اور لوک سبھا انتخابات سے قبل پروپیگنڈہ کرنے کے لیے بی جے پی کا اسپانسرڈ پروگرام ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔