بنگلہ دیش میں صحافیوں پر حملے اور گرفتاریاں ناقابلِ قبول، پریس کلب آف انڈیا کی شدید مذمت

پریس کلب آف انڈیا نے بنگلہ دیش میں صحافیوں پر حملوں، میڈیا دفاتر کی توڑ پھوڑ اور گرفتاریوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے تمام گرفتار صحافیوں کی فوری رہائی اور آزاد تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>پریس کلب آف انڈیا کی&nbsp;</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: پریس کلب آف انڈیا نے بنگلہ دیش میں صحافیوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد، میڈیا اداروں پر حملوں اور صحافیوں کی گرفتاریوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان واقعات کو ناقابلِ قبول قرار دیا ہے۔ پریس کلب آف انڈیا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش میں آزادیٔ صحافت کو منظم طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو جمہوری اقدار کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

بیان میں بنگلہ دیش کے معروف اخبارات پرتھوم آلو اور دی ڈیلی اسٹار کے دفاتر پر پُرتشدد حملوں، توڑ پھوڑ اور آتش زنی کے واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔ پریس کلب آف انڈیا نے ان حملوں کو آزاد صحافت کو دبانے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات کسی بھی مہذب اور جمہوری معاشرے میں برداشت نہیں کیے جا سکتے۔

پریس کلب آف انڈیا نے ایڈیٹرز کونسل کے صدر اور روزنامہ نیو ایج کے ایڈیٹر، سینئر صحافی نور الکبیر کو ہراساں کیے جانے کے واقعات پر بھی شدید تشویش ظاہر کی۔ بیان کے مطابق صحافیوں کو خوف زدہ کرنے اور خاموش کرانے کے لیے دھمکیوں اور دباؤ کا استعمال نہایت تشویشناک رجحان ہے۔


پریس کلب آف انڈیا کے مطابق بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد اب تک سو سے زائد صحافیوں کو قتل کے الزامات کے تحت گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ان صحافیوں کو طویل عرصے سے بغیر کسی مؤثر عدالتی کارروائی کے جیلوں میں رکھا گیا ہے، جو بنیادی انسانی حقوق اور قانونی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ آزاد، خودمختار اور ذمہ دار صحافت کسی بھی جمہوری نظام کی بنیاد ہوتی ہے اور میڈیا کو دبانے کی ہر کوشش اظہارِ رائے کی آزادی پر حملہ ہے۔ پریس کلب آف انڈیا نے واضح کیا کہ صحافیوں کے خلاف تشدد، دھمکیاں اور ہراسانی نہ صرف میڈیا کی آزادی کے منافی ہیں بلکہ آئینی حقوق اور قانون کی بالادستی کو بھی مجروح کرتی ہیں۔

پریس کلب آف انڈیا کی صدر سنگیتا بارواہ پشاروتی اور سکریٹری جنرل افضل امام نے مطالبہ کیا کہ ان واقعات میں ملوث عناصر کی فوری نشاندہی کی جائے اور منصفانہ، غیر جانبدار اور تیز رفتار تحقیقات کے ذریعے ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ ساتھ ہی تمام گرفتار صحافیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کو یقینی بنایا جائے۔

پریس کلب آف انڈیا نے بین الاقوامی صحافتی تنظیموں اور انسانی حقوق کے اداروں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں صحافیوں کے تحفظ اور میڈیا کی آزادی کے دفاع کے لیے مؤثر اور عملی کردار ادا کریں۔