وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا پر حملہ: عینی شاہدین نے آنکھوں دیکھا حال بتایا، اپوزیشن رہنماؤں نے واقعہ کی شدید مذمت کی

دہلی کانگریس کے سربراہ دیویندر یادو واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا- ’’اس معاملے نے خاتون تحفظ کی پول کھول دی ہے۔ اگر دہلی کی وزیر اعلیٰ ہی محفوظ نہیں تو عام خاتون کیسے محفوظ ہو سکتی ہے؟‘‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر ’ایکس‘&nbsp;<a href="https://x.com/ani_digital">@ani_digital</a></p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

’جن سنوائی‘ کے دوران دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا پر حملہ کی خبر سے ہنگامہ مچ گیا ہے۔ دراصل آج صبح جب وزیر اعلیٰ عوام کی شکایتیں سن رہی تھیں تبھی ایک شخص اچانک اسٹیج کے پاس پہنچا اور انہیں تھپڑ مار دیا۔ موقع پر موجود سیکوریٹی اہلکاروں نے فوراً ملزم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔ اس پورے معاملے پر عینی شاہدین نے آنکھوں دیکھا حال بتایا ہے۔

موقع پر موجود سریش کھنڈیلوال نے کہا، ’’میں وہاں پہنچا اور تھوڑی ہی دیر بعد وزیر اعلیٰ باہر آئیں۔ انہوں نے لوگوں سے ملنا شروع کیا، وہ (ملزم) موقع کی تلاش کر رہا تھا اور اس نے ان پر حملہ کر دیا۔ یہ واقعہ صبح تقریباً 8.05 سے 8.10 بجے ہوا۔‘‘


عینی شاہد انجلی نے کہا- ’’یہ غلط ہے۔ ہر کسی کو ’جن سنوائی‘ کا حق ہے۔ اگر کوئی اپنا بھیس بدل کر ان پر تھپڑ مار سکتا ہے تو یہ بہت بڑی بات ہے۔ میں وہاں تھی۔ وہ شخص بات کر رہا تھا اور اچانک اس نے تھپڑ مار دیا۔ پولیس اسے اپنے ساتھ لے گئی۔‘‘

شیلیش کمار نے کہا، ’’میں اُتم نگرسے سیور کی شکایت لے کر آیا تھا۔ جب میں گیٹ پر پہنچا تو ہنگامہ ہو گیا کیونکہ وزیر اعلیٰ کو تھپڑ مارا گیا۔ یہ غلط ہے۔‘‘

وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا پر ہوئے حملے سے سیاسی رہنما کافی حیران ہیں۔ اپوزیشن پارٹی کے رہنماؤں نے اس سلسلے میں اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔

دہلی کی سابق وزیر اعلیٰ آتشی نے کہا- ’’دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا پر حملہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ جمہوریت میں عدم اتفاقی اور مخالفت کی جگہ ہوتی ہے لیکن تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ امید ہے کہ دہلی پولیس قصورواروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرے گی۔ امید ہے کہ وزیر اعلیٰ پوری طرح سے سلامت ہیں۔‘‘


 دہلی کانگریس کے سربراہ دیویندر یادو وزیر اعلیٰ پر حملہ معاملے میں کہا- ’’ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ وزیر اعلیٰ پوری دہلی کی نمائندگی کرتی ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ اس طرح کے واقعات کی مذمت ہونی چاہیے۔ لیکن اس معاملے نے خاتون تحفظ کی بھی پول کھول دی ہے۔ اگر دہلی کی وزیر اعلیٰ ہی محفوظ نہیں ہیں تو عام خاتون راجدھانی میں کیسے محفوظ ہو سکتی ہے؟‘‘

کانگریس ایم پی پرمود تیواری نے کہا، ’’یہ بہت افسوسناک ہے۔ سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ بی جے پی تشدد کوا ہوا دیتی، لوگ بی جے پی سے ناراض ہیں، لیکن جس نے بھی یہ کیا ہے اس کی جانچ ہونی چاہیے مگر جیسا کہ بی جے پی کہا کرتی تھی، جب اروند کیجریوال پر حملہ ہوتا تھا تو وہ دعویٰ کرتے تھے کہ انہوں نے خود ہی یہ کروایا ہے تو اب آپ کو خود دیکھنا ہوگا کہ یہ حادثہ تھا یا انہوں نے خود کروایا۔ لیکن میں ایک بات صاف کرنا چاہتا ہوں کہ اگر یہ حملہ ہوا ہے تو میں یقینی طور سے اس کی مذمت کرتا ہوں اور قصورواروں کے خلاف کارروائی چاہتا ہوں۔‘‘


سی پی آئی رکن پارلیمنٹ پی سندوش کمار نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس سلسلے میں ابھی زیادہ جانکاری نہیں ہے لیکن ہم کبھی بھی اس طرح کے واقعات کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے۔ یہ جمہوریت کا حصہ نہیں ہے۔ ہم اس واقعہ کی مذمت کرتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔