گجرات میں بی جے پی کے تین لیڈروں کے خلاف ایس سی-ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج

آکاش پٹیل نے کہا کہ ایک قبائلی نوجوان (دھرمیش تڈوی) نے پیر کی شام کو اپنی شکایت میں الزام لگایا ہے کہ بی جے پی کے تین رہنماؤں نے جان بوجھ کر اس کی توہین اور ذات پات پر مبنی تبصرہ کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

وڈودرا: گجرات کے وڈودرا کے دبھوئی قصبے میں بی جے پی کے تین لیڈروں کے خلاف ایس سی-ایس ٹی (پریوینشن آف ایٹروسیٹی ایکٹ) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ وڈودرا کے دیہی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ٹی/ایس سی سیل) آکاش پٹیل نے کہا کہ ایک قبائلی نوجوان (دھرمیش تڈوی) نے پیر کی شام کو اپنی شکایت میں الزام لگایا ہے کہ بی جے پی کے تین رہنماؤں نے جان بوجھ کر اس کی توہین کی اور اس کے خلاف ذات پات پر مبنی تبصرہ کیا۔

تڈوی نے کہا کہ دبھوئی میونسپل کارپوریشن کے منتخب بی جے پی لیڈر بیرین شاہ، وشال اور امیت سولنکی نے انہیں بجلی اور اسٹریٹ لائٹس کے دیگر مرمتی کاموں کے لیے رقم دی ہے۔ کام کے لیے ادا کی گئی رقم سے ناخوش دھرمیش تڈوی نے بی جے پی قبائلی سیل کے صدر میہول بھائی تڈوی سے رابطہ کیا، جنہوں نے ان سے رقم واپس کرنے کو کہا۔


جب دھرمیش تڈوی نے ادائیگی کی واپسی کے لیے بیرین شاہ سے رابطہ کیا تو شکایت کنندہ کا ایک دوست اسے ریکارڈ کر رہا تھا، جس سے شاہ ناراض ہو گئے۔ شاہ نے دھرمیش تڈوی کو مارا پیٹا اور مبینہ طور پر دھمکی دی کہ ایک بار اسمبلی انتخابات ختم ہو جائیں تو وہ اسے سڑک کے کنارے کاروبار نہیں کرنے دیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔