جنوبی کارپوریشن نے ڈیڑھ سال سے کنٹریکٹ اساتذہ کو نہیں دی تنخواہ،دو نے کی خودکشی

’میئر کہتے ہیں کہ اس بار ایک لاکھ سے زائد داخلے ہو چکے ہیں لیکن جب اساتذہ نہیں ہوں گے تو ان بچوں کو کون پڑھائے گا‘؟

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے کہا ہے کہ جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے تمام کنٹریکٹ اساتذہ کو اپریل 2020 سے تنخواہ نہیں ملی ہے اور نہ ہی ان کے کنٹریکٹ کی تجدید کی جارہی ہے۔

حالات اتنے خراب ہو چکے ہیں کہ دو اساتذہ نے ڈپریشن کی وجہ سے خودکشی کر لی۔ پریشان ہوکر ان لوگوں نے دہلی حکومت سے مدد کی اپیل کی۔ آتشی اور ساؤتھ ایم سی ڈی لیڈر آف اپوزیشن پریم چوہان نے اپنے اپنے بیانات میں بتایا کہ نائب وزیراعلیٰ منیش سیسودیا نے اساتذہ کو مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ مسٹر چوہان نے کہا ،’میئر کہتے ہیں کہ اس بار ایک لاکھ سے زائد داخلے ہو چکے ہیں۔ لیکن جب آپ کے پاس اساتذہ نہیں ہوں گے تو ان بچوں کو کون پڑھائے گا‘؟


عام آدمی پارٹی کی سینئر لیڈر آتشی نے کل ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن میں تقریباً 550 کنٹریکٹ ٹیچر ہیں۔ ان کنٹریکٹ اساتذہ کو اپریل 2020 سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں۔ اب صورتحال ایسی ہو گئی ہے کہ دو اساتذہ نے ڈپریشن کی وجہ سے خودکشی کر لی۔ یہ افسوسناک ہے اور بی جے پی کو شرمسار کر دینے والا ہے۔ بی جے پی کے پاس آن لائن کلاس لینے کے لیے لوگ نہیں ہیں ، لیکن نہ تو ان اساتذہ کے کنٹریکٹ رینیوکیے جا رہے ہیں اور نہ ہی انہیں تنخواہ دی جا رہی ہے۔

آتشی نے کہا ،’پریشان ہو کر تمام اساتذہ کارپوریشن کےاپوزیشن لیڈر پریم چوہان سے ملے، مجھ سے آ کر ملے اور آج نائب وزیر اعلیٰ منیش سیسودیا سے بھی ملے۔ انہوں نے اپنے مسائل پیش کیے کہ یہ لوگ 15 سال سے کارپوریشن میں کیسے کام کر رہے ہیں ، لیکن جب کورونا کا مشکل وقت آیا تو کارپوریشن نے انہیں کوئی توجہ نہیں دی۔ یہ لوگ میئر آفس کے سامنے 8-8 گھنٹے تک انتظار کرتے رہے لیکن ان کی طرف سے کچھ نہیں سنا گیا۔ کارپوریشن نے انہیں یہاں سے وہاں پہنچا دیا ، لیکن پھر بھی انہیں اپریل 2020 سے آج تک تنخواہ نہیں ملی ہے‘۔


انہوں نے کہا ، ’تو آج یہ لوگ دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا سے ملنے آئے۔ درخواست کرنے کے لیے کہ دہلی حکومت ان کی مدد کرے ، کیونکہ وہ سمجھ چکے ہیں کہ کارپوریشن ان کی مدد کرنے والی نہیں ہے۔نائب وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ وہ اس کی تہہ تک جائیں گے۔ چونکہ تمام لوگ جنوبی کارپوریشن سے وابستہ ہیں ، تو کیا انھیں ’سروا شکشا ابھیان‘ کے رول پر لایا جا سکتا ہے ، اور کن طریقوں سے ان کی مدد کی جا سکتی ہے‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔