اومیش پال قتل کے بعد عتیق احمد کے 12ویں اور 9ویں جماعت میں زیر تعلیم بیٹے حراست میں، بیوی سے بھی پوچھ گچھ

راجو پال قتل معاملہ میں اہم گواہ اومیش پال اور اس کے محافظ کے قتل کے سلسلہ میں عتیق احمد کے 12 ویں اور 9 ویں جماعت میں زیر تعلیم بیٹوں سمیت 7 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے

عتیق احمد، فائل تصویر آئی اے این ایس
عتیق احمد، فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

الہ آباد (پریاگ راج): زیر بحث راجو پال قتل کے معاملہ میں اہم گواہ اومیش پال اور اس کے محافظ سندیپ نشاد کو جمعہ (24 فروری) کی شام قتل کر دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق دھومن گنج تھانہ علاقہ میں اومیش پال کو ان کے گھر کے باہر بم او گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ اس معاملہ میں پولیس نے کارروائی شروع کر دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق الہ آباد پولیس نے زورآور لیڈر اور سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کے چکیہ میں واقع گھر سے 7 افراد کو حراست میں لیا ہے۔ زیر حراست افراد میں عتیق کے دو بیٹے احزم اور ابان بھی شامل ہیں، یہ دونوں 12 ویں اور 9 ویں جماعت کے طالب علم ہیں۔ اس کے علاوہ گھر میں موجود بیٹوں کے چار دوستوں اور ایک ملازم کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔


خیال رہے کہ اومیش پال کے اہل خانہ نے زورآور لیڈر عتیق احمد پر گجرات جیل سے سازش کر قتل کرانے کا الزام عائد کیا ہے۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے بھی کچھ مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ پولیس حراست میں لئے گئے تمام افراد سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

اس قتل معاملہ کی تحقیقات ایس ٹی ایف کو بھی سونپی گئی۔ ڈپٹی ایس پی نویندو سنگھ کی قیادت میں ایس ٹی ایف کی یونٹ جائے وقوعہ کا معائنہ کر رہی ہے۔ پولیس کمشنر نے اطلاع دی کہ اس معاملہ کی تحقیقات کے لئے 8 سے 10 ٹیموں کو مامور کیا گیا ہے اور یہ ٹیمیں مختلف مقامات پر گئی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر پتہ لگایا جا رہا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد کتنی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔