عتیق احمد کے دونوں بیٹے 221 دن بعد چلڈرن ہوم سے چھوٹے، والد کی قبر پر پہنچ کر زار و قطار روئے

عتیق کے دونوں بیٹے 9 اکتوبر کو چلڈرن ہوم سے باہر نکلے، دونوں کو ان کی بوا پروین قریشی کے سپرد کیا گیا ہے، پیر کی شب ہی دونوں اپنے والد اور چچا کی قبر سے لپٹ کر خوب روئے۔

<div class="paragraphs"><p>عتیق احمد اور اشرف، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

عتیق احمد اور اشرف، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

پریاگ راج کے راجروپ پور واقع چلڈرن ہون میں 221 دن سے بند عتیق احمد کے دونوں بیٹے (اہزام اور آبان) پیر کے روز چھوڑ دیے گئے۔ چائلڈ ویلفیئر کمیٹی نے دونوں کو ان کی بوا پروین قریشی کے حوالے کیا ہے۔ فی الحال دونوں کو ہٹوا واقع رشتہ دار کے گھر میں رکھا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں پیر 9 اکتوبر کو ہی چلڈرن ہوم سے باہر آ گئے تھے اور رات تقریباً 9 بجے دونوں کساری-مساری قبرستان پہنچ کر والد (عتیق) اور چچا (اشرف) کی قبر سے لپٹ کر زار و قطار روئے۔ اس دوران وہاں موجود لوگوں نے انھیں عتیق اور اشرف کے قتل کی ویڈیو بھی دکھائی۔


واضح رہے کہ 24 فروری کو امیش پال قتل واقعہ کے بعد 2 مارچ کو عتیق کے پانچ میں سے دو نابالغ بیٹوں کو چلڈرن ہوم میں داخل کر دیا گیا تھا۔ حالانکہ انھیں پولیس کہاں لے گئی ہے، اس سلسلے میں کچھ بھی وضاحت نہیں کی گئی تھی۔ اس کے لیے عتیق کی بیوی شائستہ پروین نے ضلع عدالت سے دونوں بچوں کا پتہ لگانے اور ان کی سیکورٹی یقینی کرنے کی گزارش کی تھی۔ جواب میں دھومن گنج پولیس نے کورٹ کو بتایا تھا کہ دونوں چکیا میں لاوارث ہال میں گھومتے ملے تھے جنھیں چلڈرن ہوم میں رکھا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔