5 ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان، 2 مئی کو آئے گا ریزلٹ

مغربی بنگال میں سب سے زیادہ 8 مراحل میں ووٹنگ کرائے جانے کا اعلان الیکشن کمیشن نے کیا ہے، جب کہ آسام میں تین مراحل میں اور کیرالہ، تمل ناڈو و پڈوچیری میں ایک-ایک مراحل میں الیکشن ہوں گے۔

چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑا
چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑا
user

تنویر

مغربی بنگال، آسام، کیرالہ، تمل ناڈو اور پڈوچیری میں اسمبلی انتخابات کے ساتھ ساتھ ملپورم پارلیمانی حلقہ کے لیے ضمنی انتخاب کی تاریخ کا اعلان بھی آج الیکشن کمیشن آف انڈیا نے کر دیا۔ چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑا نے پریس کانفرنس کے اس سلسلے میں تفصیلی جانکاری دی اور شروع میں ہی میڈیا کے سامنے یہ واضح کر دیا کہ مختلف تہواروں و بورڈ امتحانات مئی میں شروع ہونے والے ہیں، اس لیے مئی سے پہلے ہی سبھی ریاستوں میں اسمبلی انتخابات مکمل کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ بعد ازاں سنیل اروڑا نے جانکاری دی کہ کیرالہ، تمل ناڈو اور پڈوچیری (مرکز کے زیر انتظام علاقہ) میں اسمبلی انتخابات ایک ہی مرحلہ میں مکمل کر لیا جائے گا اور ان تینوں ہی مقامات پر ووٹنگ 6 اپریل کو ہوگی۔ آسام میں تین مراحل (27 مارچ، یکم اپریل، 6 اپریل) اور مغربی بنگال میں سب سے زیادہ 8 مراحل (27 مارچ، یکم اپریل، 6 اپریل، 10 اپریل، 17 اپریل، 22 اپریل، 26 اپریل، 29 اپریل) میں ووٹرس اپنی حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ ملپورم پارلیمانی حلقہ کے لیے ضمنی انتخاب بھی ہونا ہے جہاں 6 اپریل کو ووٹنگ ہوگی۔

جن پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا گیا ہے، ان سے متعلق ریاست وار تفصیلی جانکاری ذیل میں دی جا رہی ہے:


مغربی بنگال (294 نشست):

مغربی بنگال میں 27 مارچ (30 اسمبلی حلقہ)، یکم اپریل (30 اسمبلی حلقہ)، 6 اپریل (31 اسمبلی حلقہ)، 10 اپریل (44 اسمبلی حلقہ)، 17 اپریل (45 اسمبلی حلقہ)، 22 اپریل (43 اسمبلی حلقہ)، 26 اپریل (36 اسمبلی حلقہ)، 29 اپریل (35 اسمبلی حلقہ) کو یعنی 8 مراحل میں ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگا۔ اس ریاست میں گزشتہ مرتبہ یعنی 2016 اسمبلی انتخابات 7 مراحل میں پورے ہوئے تھے، لیکن اس مرتبہ کووڈ-19 سے پیدا حالات کو دیکھتے ہوئے 8 مرحلہ میں ووٹنگ کا عمل مکمل کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں ترنمول کانگریس کو 211، کانگریس کو 44، لیفٹ کو 32، بی جے پی3کو اور دیگر کو 4 سیٹیں حاصل ہوئی تھیں۔ اس مرتبہ بی جے پی 200 سیٹوں کا ہدف لے کر میدان میں اتری ہے اور پارٹی لیڈران ریاست میں ہندو ووٹوں کی متحد کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔

آسام (126 نشست):

آسام میں تین مراحل میں ووٹنگ کرائے جائیں گے اور پہلے مرحلے میں 27 مارچ کو 47 اسمبلی حلقوں کے لیے، دوسرے مرحلے میں یکم اپریل کو 39 اسمبلی حلقوں کے لیے، اور تیسرے مرحلے میں 6 اپریل کو 40 اسمبلی حلقوں کے لیے ووٹنگ کا عمل انجام پائے گا۔ 2016 میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 60 سیٹیں، اے جی پی نے 14 سیٹیں، کانگریس نے 26 سیٹیں، اے آئی یو ڈی ایف نے 13 سیٹیں، بی او پی ایف نے 12 سیٹیں اور دیگر نے 1 سیٹ حاصل کی تھی۔


کیرالہ (140 نشست):

کیرالہ میں سبھی 140 اسمبلی حلقوں میں 6 اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مقابلہ ایل ڈی ایف اور یو ڈی ایف کے درمیان رہے گا۔ 2016 اسمبلی انتخابات میں ایل ڈی ایف نے 84 سیٹیں حاصل کی تھیں جب کہ یو ڈی ایف کو 47 سیٹیں حاصل ہوئی تھیں۔ بی جے پی کو محض ایک سیٹ اور دیگر کو 8 سیٹیں ملی تھیں۔

تمل ناڈو (234 نشست):

الیکشن کمیشن نے 234 نشستوں والی تمل ناڈو اسمبلی کے لیے بھی ایک ہی مرحلہ میں ووٹنگ کرانے کا اعلان کیا ہے اور یہاں بھی 6 اپریل کو ووٹرس اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات (2016) میں اے آئی اے ڈی ایم کے نے 135 نشستوں پر قبضہ کر کے اقتدار پر قبضہ کیا تھا، لیکن اس بار ڈی ایم کے سے اسے زبردست مقابلہ ملنے کی امید ہے۔ گزشتہ مرتبہ ڈی ایم کے نے 88 سیٹیں حاصل کی تھیں جب کہ کانگریس کو 8 اور دیگر کو 1 سیٹ حاصل ہوئی تھی۔


پڈوچیری (30 نشست):

پڈوچیری میں اس وقت صدر راج نافذ ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ کانگریس کے کچھ اراکین اسمبلی نے استعفیٰ دے دیا تھا جس سے حکومت اقلیت میں آ گئی تھی اور وزیر اعلیٰ وی نارائن سامی اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے میں ناکام ہو گئے تھے۔ پڈوچیری میں بھی الیکشن کمیشن نے ایک ہی مرحلہ میں ووٹنگ کرانے کا فیصلہ کیا ہے اور تاریخ 6 اپریل کی مقرر کی گئی ہے۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے 15 سیٹیں، آل انڈیا این آر کانگریس نے 8 سیٹیں، اے آئی اے ڈی ایم کے نے 4 سیٹیں، اور دیگر نے ایک سیٹ حاصل کی تھی۔ بی جے پی نے سبھی 30 نشستوں کے لیے امیدوار کھڑے کیے تھے لیکن ایک بھی سیٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہو سکی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔