آسام ہائی کورٹ نے بھرتی امتحانات کے دوران موبائل انٹرنیٹ پر پابندی ہٹانے سے انکار کیا

گوہاٹی ہائی کورٹ نے مختلف سرکاری عہدوں کے امتحانات کے دوران موبائل انٹرنیٹ خدمات پر پابندی لگانے کے آسام حکومت کے فیصلے پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے

آسام ہائی کورٹ
آسام ہائی کورٹ
user

یو این آئی

گوہاٹی: گوہاٹی ہائی کورٹ نے مختلف سرکاری عہدوں کے امتحانات کے دوران موبائل انٹرنیٹ خدمات پر پابندی لگانے کے آسام حکومت کے فیصلے پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔

جسٹس سمن شیام نے جمعہ کو ایک رٹ درخواست کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار پہلی نظر میں مقدمہ بنانے میں ناکام رہا ہے۔ یہ عرضی سماجی کارکن راجو پرساد سرما نے دائر کی تھی۔ درخواست گزار نے مختلف سرکاری محکموں میں خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لیے 21 اور 28 اگست کو ہونے والے امتحان کے دوران موبائل انٹرنیٹ سروسز پر پابندی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔


ایڈوکیٹ جنرل دیوجیت سائکیا نے کہا کہ عدالت نے عبوری روک لگانے سے انکار کرتے ہوئے اس معاملے میں ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس معاملے میں حلف نامہ داخل کرنے کے لیے چار ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔ حکام نے کہا کہ واٹس ایپ یا سوشل میڈیا کے ذریعے سوالیہ پرچہ لیک ہونے کی تاریخ کے پیش نظر آزادانہ اور منصفانہ امتحان کو یقینی بنانے کے لیے یہ اقدام ضروری تھا۔

آسام حکومت نے ریاست کے 35میں سے 24 اضلاع میں ’آزادانہ، منصفانہ اور شفاف بھرتی امتحانات کے انعقاد کے مفاد میں‘ موبائل انٹرنیٹ خدمات کو معطل کر دیا تھا۔ حکومت کے حکم کے مطابق اتوار (28 اگست) کو صبح 10 بجے سے دوپہر 12 بجے تک اور دوپہر 2 بجے سے شام 4 بجے تک انٹرنیٹ خدمات کو بند رکھاجانا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔