آسام سیلاب: 10 ہزار ہیکٹیئر سے زیادہ فصلیں تباہ، 1.20 لاکھ افراد بری طرح متاثر، ’آرینج الرٹ‘ جاری

اے ایس ڈی ایم اے نے جو اعداد و شمار پیش کیے ہیں اس کے مطابق نلباڑی میں سب سے زیادہ 45000 افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، اس کے علاوہ بکسا میں 26500 لوگ سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

آسام میں سیلاب کی وجہ سے انتہائی مشکل حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ جمعرات کے روز سیلاب نے مزید سنگین صورت اختیار کر لی اور بارش کے سبب کئی دیگر علاقوں میں پانی بھر گیا۔ آسام ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ محکمہ (اے ایس ڈی ایم اے) کے ذریعہ جاری بلیٹن کے مطابق دھیماجی، دھبری، کوکراجھار، بکسا، بارپیٹا، درانگ، لکھیم پور، نلباڑی، سونت پور اور ادلگری ضلعوں میں سیلاب سے تقریباً 119800 سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔

اے ایس ڈی ایم اے کے ذریعہ جاری اعداد و شمار کے مطابق نلباڑی میں سب سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں جہاں تقریباً 45 ہزار افراد سیلاب سے بے حال ہیں۔ اس کے بعد بکسا کا نمبر آتا ہے جہاں 26500 لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ لکھیم پور میں بھی تقریباً 25 ہزار افراد سیلاب سے پریشان ہیں۔ مجموعی طور پر 20 اضلاع اور سب ڈویژن میں سیلاب کا پانی پہنچ گیا ہے۔ اس سلاب کی وجہ سے 10 ہزار ہیکٹیئر سے زیادہ فصلیں تباہ ہو گئی ہیں اور ایک لاکھ سے زیادہ مویشی متاثر ہوئے ہیں۔


ریاستی انتظامیہ نے سیلاب متاثرہ ضلعوں میں کم از کم 14 راحتی کیمپ کھولے ہیں۔ اس کے علاوہ 17 راحتی مراکز بھی چلائے جا رہے ہیں جہاں سے ضروری اشیا کی تقسیم کی جا رہی ہے۔ ایس ڈی آر ایف متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی راحت کاری کے لیے سرگرم دکھائی دے رہا ہے۔ اب تک 1280 لوگوں کو مشکل حالات سے نکالا جا چکا ہے۔ اس درمیان گواہاٹی میں ہندوستانی محکمہ موسمیات کے مقامی مرکز نے ’آرینج الرٹ‘ جاری کر دیا ہے اور اگلے کچھ دنوں میں ریاست میں زوردار بارش کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ یعنی ریاست میں حالات مزید بدتر ہو سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔