آسام میں زیریلی شراب سے مرنے والوں کی تعداد 114 پہنچی

آسام کےجورہاٹ اور گولا گھاٹ اضلاع میں زہریلی شراب پینے کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد 114 ہوگئی ہے اور 300 سے زائد لوگ بیمار ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

گوہاٹی: آسام کےجورہاٹ اور گولا گھاٹ اضلاع میں زہریلی شراب پینے کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد 114 ہوگئی ہے اور 300 سے زائد لوگ بیمار ہیں۔

اس معاملے میں 12 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مختلف جانچ ایجنسیاں اس معاملے کی جانچ کررہی ہیں۔ ریاستی حکومت نے شراب پینے سے مرنے والوں کے کنبوں کو دو دو لاکھ روپے کی مدد دینے کا اعلان کیا ہے۔

زہریلی شراب پینے سے سب سے زیادہ اموات ضلع گولاگھاٹ میں ہوئی ہیں۔ یہاں مرنے والوں کے تعداد 59 کے قریب بتائی جا رہی ہے۔ یہ حادثہ جمعرات کو پیش آیا تھا۔ گولاگھاٹ ڈپٹی کمشنر دھيرین ہزاریكا نے بتایا کہ ضلع گولاگھاٹ میں 59 لوگوں کے مارے جانے کی تصدیق ہو چکی ہے جن میں 23 خواتین شامل ہیں۔

ضلع جورہاٹ کی ڈپٹی کمشنر روشنی كوراتی نے بتایا کہ اب تک 43 لوگوں کی موت کی تصدیق کی جا چکی ہے اور دونوں اضلاع کے 200 سے زیادہ لوگ جورہاٹ میڈیکل کالج اور اسپتال میں داخل ہیں۔ جبکہ 100 سے زائد لوگوں کا گولا گھاٹ سول اسپتال میں اور آٹھ دیگر کا تتابور سب ڈویژن اسپتال میں داخل ہیں۔ گزشتہ روز وزیر اعلی سرباند سونووال نے جے ایم سی ایچ کا دورہ کیا اور اسپتال میں داخل افراد کی صحت کے بارے میں معلومات حاصل کی۔

انہوں مرنے والوں کے اہل خانہ کو دو دو لاکھ اور اسپتال میں داخل لوگوں پچاس پچاس ہزار روپے کی مالی مدد دینے کا اعلان کیا ہے۔
ریاست کے وزیر صحت ڈاکٹر ہیمتا بسوا سرما نے صبح اسپتال کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ ڈبرو گڑھ اور تج پور اسپتالوں سے اضافی ڈاکٹروں کو بلایا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسپتال میں داخل مریضوں کو بلا معاوضہ ادویات دی جا رہی ہیں اور ان کے تيماردارو کو بھی بلا معاوضہ کھانا فراہم کرایا جا رہا ہے۔

ضلع گولاگھاٹ میں غیر قانونی شراب رکھنے کے لئے استعمال میں لائے جا رہے دو گوداموں کو بند کر دیا گیا ہے۔ بالائی آسام کے کمشنر جولی سونووال نے پہلے ہی معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے اور ایڈیشنل کمشنر کی قیادت میں آبکاری محکمہ کی ٹیم نے الگ سے تحقیقات شروع کر دی ہے۔

اس کے علاوہ جورہاٹ میں ہوئی اموات کی علیحدہ سے مجسٹریٹ کے ذریعہ انکوائری کرنے کا احکام جاری کئے جا چکے ہیں۔ ضلع گولاگھاٹ کے آبکاری محکمہ کے دو افسران کو اس معاملے میں معطل کیا جا چکا ہے۔ وزیر اعلی نے کل معاملے کی جانچ کے لئے وزیر تپن کمار گگوئی، ممبر پارلیمنٹ كاماكھيا پرساد تاسا اور ممبر اسمبلی مرنال سیکیا کو متاثر علاقوں میں بھیجا تھا۔

واضح رہے کہ ہالمرا چائے باگان میں جمعرات کی رات کچھ لوگوں کی موت ہوئی تھی اور ابتدائی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ متاثرین نے غیر قانونی شراب ’سُلائی‘ پی تھی جو مقامی طور پر بنائی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Feb 2019, 9:10 AM