وزیر اعظم مودی سے پوچھیں کہ 60 فیصد ووٹروں نے بی جے پی کو ووٹ کیوں نہیں دیا، تریپورہ کے سابق وزیر اعلیٰ مانک سرکار

تریپورہ کے سابق وزیر اعلیٰ مانک سرکار نے بی جے پی-ٹی ایم سی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی کی پارٹی نے تریپورہ میں بی جے پی کی مدد کی ہے، انہوں نے بنگال میں بھی جمہوریت کو تباہ کر دیا ہے

مانک سرکار، تصویر آئی اے این ایس
مانک سرکار، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

اگرتلا: کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) کے لیڈر اور تریپورہ کے سابق وزیر اعلی مانک سرکار نے ہفتہ (4 مارچ) کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے 60 فیصد ووٹروں نے بی جے پی کو ووٹ نہیں دیا اور لوگوں کو اس پر وزیر اعظم نریندر مودی سے سوال کرنا چاہئے۔ اے این آئی سے بات کرتے ہوئے مانک سرکار نے کہا ’’ایک بات بالکل واضح ہے، 60 فیصد ووٹروں نے بی جے پی کو ووٹ نہیں دیا۔ بی جے پی مخالف ووٹ تقسیم ہو گیا ہے۔‘‘

سابق وزیر اعلی مانک سرکار نے کہا، ’’پچھلی بار انہیں 50 سے زیادہ (ووٹ فیصد) ملا تھا لیکن اب یہ 40 ہو گیا ہے اور ان کی سیٹیں بھی کم ہو گئی ہیں، ایسا کیوں ہے، وزیر اعظم سے پوچھیں۔ پٹھوں کی طاقت، پیسے کی طاقت اور میڈیا کا ایک بڑا طبقہ بھی ان کے ساتھ تھا۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے دفاتر کا غلط استعمال کیا گیا۔ انہوں نے صرف عددی اکثریت کو قابو کیا اور یہ ان کے لیے اچھا نہیں ہے۔‘‘


مانک سرکار نے مزید کہا کہ تریپورہ اسمبلی انتخابات کے نتائج غیرمتوقع تھے اور الزام لگایا کہ انتخابات کو تناشہ میں بدل دیا گیا ہے۔ یہ غیر متوقع ہے، کیونکہ حکومت کی کارکردگی صفر تھی، جمہوریت پر حملہ کیا گیا اور رائے دہندگان کے حق رائے دہی کو آزادانہ طور پر استعمال کرنے کا حق چھین لیا گیا۔ انتخابات کو ایک تماشہ میں بدل دیا گیا تھا۔ آئین کی بھی پیروی نہیں کی گئی۔‘‘

مانک سرکار نے کہا کہ انتخابات کی وجہ سے ریاست کے سیکولر تانے بانے کو نقصان پہنچا ہے۔ اس سے اقلیتوں کو شدید ذہنی دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا، ’’یہاں ماؤں اور بہنوں کے خلاف جرائم بڑھ رہے ہیں۔ دوسری طرف معاشی صورتحال بہت خراب ہے۔ کوئی کام نہیں، آمدنی نہیں ہے اور بڑے پیمانے پر فاقہ کشی ہے۔‘‘


مانک سرکار نے ممتا بنرجی کی ٹی ایم سی پر بھی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا ’’میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ ممتا بنرجی مغربی بنگال میں کیا کر رہی ہیں؟ ٹی ایم سی وہاں جمہوریت کو تباہ کر رہی ہے، بدعنوانی عروج پر ہے۔ کون نہیں جانتا کہ ٹی ایم سی لیڈروں نے کیا کام کیا ہے؟ تریپورہ میں ٹی ایم سی نے بی جے پی کو شکست دی ہے۔‘‘

تریپورہ کے سابق وزیر اعلیٰ نے بھی ریاست میں پولنگ کے بعد ہونے والے تشدد پر ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا ’’انتخابات کے بعد کاؤنٹنگ ہال میں تشدد شروع ہوا، یہ ریاست بھر میں پھیل گیا ہے۔ پولیس کوئی کام نہیں کر رہی ہے۔ اوپر سے ہدایات ہونی چاہئیں۔ میں پولیس کو الزام نہیں دوں گا۔ یہ غیر انسانی اور وحشیانہ ہے۔ بی جے پی کے لیے یہ مایوس کن کارکردگی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔