مودی حکومت کو ’اے ڈی بی‘ نے دیا لگاتار تیسرا جھٹکا، ایک بار پھر جی ڈی پی پر سوالیہ نشان!

اے ڈی بی کے ذریعہ پیش کردہ اعداد و شمار ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب حکومت ہند 2025 تک 5 ٹریلین ڈالر کی اکونومی کے نشانے پر کام کر رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ایشیائی ڈیولپمنٹ بینک یعنی اے ڈی بی نے رواں مالی سال کے لیے ہندوستانی جی ڈی پی کی شرح ترقی کے اندازہ کو ایک بار پھر گھٹا دیا ہے۔ اے ڈی بی کے مطابق ہندوستان کی جی ڈی پی 20-2019 میں 7 فیصد رہ سکتی ہے۔ اس سے قبل اسی سال اپریل میں بھی اے ڈی بی نے اقتصادی شرح ترقی کے اعداد و شمار جاری کیے تھے۔ ان اعداد و شمار میں جی ڈی پی گروتھ کا اندازہ گھٹا کر 7.2 فیصد کیا گیا تھا جو اس سے قبل 7.6 فیصد تھا۔ آسان زبان میں کہا جائے تو یہ لگاتار تیسری بار ہے جب اے ڈی بی نے جی ڈی پی گروتھ کے اندازے کو گھٹایا ہے۔

خبروں کے مطابق اے ڈی بی نے اپنے ایشیائی ڈیولپمنٹ منظرنامہ-2019 میں کہا ہے کہ ’’مالی سال 19-2018 کے سرکاری خزانہ میں خسارہ سے متعلق فکر کو دیکھتے ہوئے ہندوستان کی اقتصادی شرح ترقی 20-2019 میں 7 فیصد اور 21-2020 میں 7.2 فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔ یہ اے ڈی بی کے ذریعہ اپریل میں ظاہر کیے گئے اندازے سے کم ہے۔‘‘ حالانکہ اے ڈی بی نے جنوبی ایشیائی حلقہ کے ڈیولپمنٹ میں تیزی کے اندازے کو برقرار رکھا ہے۔ سال 2019 میں اس علاقے کی اقتصادی شرح ترقی 6.6 فیصد اور 2020 میں 6.7 فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔


واضح رہے کہ اے ڈی بی کے یہ اعداد و شمار ایسے وقت میں آئے ہیں جب حکومت ہند 2025 تک 5 ٹریلین ڈالر کی اکونومی کے نشانے پر کام کر رہی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ملک کی جی ڈی پی میں 8 فیصد کے گروتھ کی ضرورت ہے۔ حال ہی میں اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے بتایا تھا کہ ہندوستان کو سال 2025 تک 5 ٹریلین ڈالر کی اکونومی بنانے کے لیے 8 فیصد کی رفتار سے جی ڈی پی گروتھ ضروری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔