آسا رام پر فیصلہ کل، جودھپور میں سیکورٹی سخت، تین ریاستوں کو الرٹ جاری

آسا رام کے خلاف نابالغ سے عصمت دری اور ایس سی-ایس ٹی ایکٹ کی خلاف ورزی کے معاملے میں 25 اپریل کو عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔ اس کے مدنظر راجستھان کا جودھپور چھاؤنی میں تبدیل ہو گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

راجستھان کی جودھپور جیل میں بند آسا رام کے خلاف عصمت دری کے معاملے میں فیصلے کا وقت قریب آ گیا ہے۔ اس معاملے میں جودھپور کی عدالت 25 اپریل کو اپنا فیصلہ سنائے گی۔ سیکورٹی کے پیش نظر فیصلہ جودھپور جیل احاطہ کے اندر ہی سنایا جائے گا۔ فیصلہ سنائے جانے کے پیش نظر شہر میں قانون و انتظام کی حالت بگڑنے کے اندیشہ کو دیکھتے ہوئے جودھپور میں 30 اپریل تک دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ جودھپور میں کسی بھی عوامی مقام پر 4 سے زائد لوگ جمع نہیں ہو سکتے۔ پورے شہر کو پولس نے چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے۔ شہر کے ہر اہم چوک اور چوراہوں پر پولس فورس کو تعینات کیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ نے احتیاطی قدم اٹھاتے ہوئے تین ریاستوں کو الرٹ بھی جاری کر دیا ہے۔ جن ریاستوں کو الرٹ جاری کیا گیا ہے ان کے نام راجستھان، گجرات اور ہریانہ ہیں۔ اس درمیان شاہجہاں پور میں عصمت دری متاثرہ کے گھر کے باہر بھی سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

آسا رام ایک نابالغ لڑکی سے عصمت دری اور ایس سی-ایس ٹی ایکٹ کی خلاف ورزی کے الزام میں 31 اگست 2013 سے جودھپور کی جیل میں بند ہیں۔ اس معاملے میں اگر وہ قصوروار پائے جاتے ہیں تو زیادہ سے زیادہ 10 سال جیل کی سزا ہو سکتی ہے۔ 17 اپریل کو راجستھان ہائی کورٹ نے آسا رام کے خلاف عصمت دری معاملے کی سماعت کر رہی ٹرائل کورٹ کو فیصلہ سنانے کا انتظام جودھپور جیل کے اندر کرنے کا حکم دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو اس کے لیے سبھی ضروری انتظامات جیل احاطہ میں ہی کرنے کا حکم دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ آسا رام کے مرید جودھپور شہر میں قانون و انتظام کے لیے مسئلہ بھی کھڑا کر سکتے ہیں۔

اس درمیان فیصلے کے بعد کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کے اندیشہ کو دیکھتے ہوئے ضلع انتظامیہ نے متاثرہ اور اس کے گھر کے آس پاس سیکورٹی انتظامات سخت کر دیے ہیں۔ 5 پولس اہلکار کو 24 گھنٹے متاثرہ کے گھر پر تعینات کیا گیا ہے جو ہر آنے جانے والوں پر سخت نظر رکھے ہوئے ہیں۔ پولس نے بتایا ہے کہ کسی بھی مشکل حالات سے نمٹنے کے لیے ریزرو فورس تیار رکھا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال ہریانہ کے پنچکولہ کی عدالت سے عصمت دری کے معاملے میں گرمیت رام رحیم سنگھ پر فیصلہ آنے کے بعد اس کے حامیوں نے جم کر ہنگامہ کیا تھا۔ رام رحیم حامیوں اور پولس کے درمیان ہوئے زبردست تشدد میں کئی لوگوں کی جان چلی گئی تھیں۔ اس دوران کئی صحافیوں اور میڈیا کے لوگوں کو بھی سنگین چوٹیں آئی تھیں۔ اسی کو دیکھتے ہوئے جودھپور پولس نے احتیاطاً ابھی سے ہی سیکورٹی بندوست سخت کرنا شروع کر دیئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔