آسارام کو لگا جھٹکا، درخواست ضمانت پر سماعت سے سپریم کورٹ کا انکار

آسارام ​​کو 2013 میں ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق اس نے یہ جرم اگست 2013 میں جودھ پور کے منائی گاؤں میں کیا تھا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: آسارام ​​کو سپریم کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے 2013 میں ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری کے معاملے میں مجرم قرار دیے گئے خود ساختہ بابا آسارام ​​باپو کی درخواست ضمانت پر غور کرنے سے انکار کر دیا۔

آسارام ​​کو 2013 میں ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق اس نے یہ جرم اگست 2013 میں جودھ پور کے منائی گاؤں میں کیا تھا۔ آسارام ​​کی گرفتاری کے بعد سورت کی دو خواتین نے بھی شکایت درج کروائی، جس میں الزام لگایا گیا کہ آسارام ​​اور ان کے بیٹے نے ان کے ساتھ 2002 اور 2005 کے درمیان عصمت دری کی۔


جودھ پور ریپ کا فوجداری مقدمہ 2014 میں شروع ہوا اور چار سال تک چلا، اسے ٹرائل کورٹ نے 2018 میں مجرم قرار دیا اور عمر قید کی سزا سنائی۔ اس کے خلاف اس کی اپیل ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔