گنیش وسرجن اور عید میلاد النبی ایک ہی روز واقع ہونے پر مسلمانوں نے دوسرے دن نکالا جلوسِ محمدی

عیدمیلادالنبی اور گنیش وسرجن ایک ہی روز ہونے کی وجہ سے ممبئی خلافت کمیٹی کی جلوس کمیٹی اور علماء اکرام نے عید میلادالنبی کا جلوس دوسرے روز نکالنے کا فیصلہ کیا تھا

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ محی الدین التمش</p></div>

تصویر بشکریہ محی الدین التمش

user

محی الدین التمش

ممبئی: نعرہ تکبیراللہ اکبر نعرہ رسالت یارسول اللہ کے فلک شگاف نعروں سے اس وقت جنوبی ممبئی کی فضا گونج اٹھی جب عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا جلوس ممبئی کے خلافت ہاؤس سے برآمد ہوکر مسلم اکثریتی علاقوں میں پہنچا۔ جلوس کا شاہراہوں میں پرتباک استقبال کیا گیا اور خاتمُ النبین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کا جشن منایا گیا۔ واضح رہے کہ عیدمیلادالنبی اور گنیش وسرجن ایک ہی روز ہونے کی وجہ سے ممبئی خلافت کمیٹی کی جلوس کمیٹی اور علماء اکرام نے عید میلادالنبی کا جلوس دوسرے روز نکالنے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ دونوں تہواروں کے جلوس میں کسی قسم کے تصادم کی نوبت نہ آئے اور شہر کا امن و امان خراب نہ ہو۔ تقریباً پوری ریاست میں عیدمیلادالنبی کا جلوس گنیش وسرجن کی وجہ سے دوسرے دن برآمد ہوا۔

خلافت ہاؤس سے برآمد ہونے والے اس تاریخی جلوس سے قبل خلافت ہاؤس میں سیرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم پر خطاب کرتے ہوئے علامہ سید نیر اشرفی الجیلانی جانشین خانقاہ اشرفیہ فریدیہ فیض آباد یوپی نے فرمایا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہر ایک کے لئےرحمت للعالمین بن کر اس روئےزمین پر تشریف لائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دور جہالت میں جب بچیوں کو زندہ درگور کیا جاتاتھاآپ نے انسانیت کو غلامی کی زنجیروں سے آزاد کیا اور غلامی کی زنجیروں کو توڑ ڈیا یتیموں پر ہمیشہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دست شفقت رکھا ۔ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ سے انسانیت امن و بھائی چارگی کا درس دیا ہے پڑوسیوں کے حقوق سےہمیں باخبر کیا ہے۔ ہمیں حضور اکرم کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر زندگی بسر کرنا ہو گا اسی میں کامیابی مضمر ہے۔

قومی صدر راشٹر یہ لوک دل سابق رکن پارلیمان چودھری جینت سنگھ نے جلوس میں مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی انہوں نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری فطرت میں ہے کہ ہم تاریخ پر توجہ دیتے ہیں لیکن اس پر عمل نہیں کرتے ۔ چودھری چرن سنگھ نے ذات پات کی مخالفت کی ہے ہم اپنی تورایخ سے واقف نہیں خلافت ہاؤس یہ کہہ سکتا تھا کہ ہماری تاریخ ہے اسی روز جلوس نکالیں گے لیکن خلافت ہاؤس نے حضور اکرم کی تعلیمات پر عمل کیا اور بھائی چارگی کا ماحول قائم کیا ۔ انہوں نے کہاکہ آج فرقہ پرستی عروج پر ہے لیکن ہمیں اس سے بیدار رہنے کی ضرورت ہے ممبئی میں آج ترقی ہے کیونکہ ممبئی کے دروازے ہر کسی کے لئے کھلے ہیں ۔کبھی اس جلوس میں میرے والد محترم چودھری اجیت سنگھ بھی شامل ہوئے تھے ہمیں آزادی بڑ ی مشکلات سے ملی ہیں اسی کی علامت خلافت ہاؤس ہے ممبئی میں یونہی بھائی چارگی کا ماحول قائم رہے گا ۔


سابق چئیرمین اقلیتی کمیشن اور این ترجمان نسیم صدیقی نے کہا کہ گنیش چترتھی اور عید میلادایک ہی روز آئے تھے لیکن مسلمانوں نے یہ فیصلہ کیاکہ ہندو بھائی ہمارا بڑا بھائی ہے اسلئے مسلمانوں نےاس بات کا ثبوت دیا کہ وہ بھائی چارگی پر یقین رکھتے ہیں ۔ مسلم رکن پارلیمان دانش علی کو ملک کی پارلیمنٹ میں مخبوط الحواس ایم پی نے کٹوا کہا انہیں یہ دیکھنا چاہئے کہ اس ملک میں مسلمانوں نے کس طرح سے قربانی دی ہے ۔ کانگریس سے رکن اسمبلی امین پٹیل نے کہا کہ جلوس محمدی ایک روز موخر کرنےکے لئے مسلم قیادت قابل ستائش ہے کیونکہ اس ملک میں تمام مذاہب ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر رہتے ہیں اسلام نے درس دیا ہے کہ آپ کا پڑوسی بھوکا ہے تو اسے کھانا کھلاؤ ۔ مسلمانوں نے فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس مرتبہ ہندو بھائیوں کے لئے قربانی و ایثار پیش کیا ۔

سابق مرکزی وزیر ملندر دیورا اور نے کہا کہ خلافت کا جلوس تاریخی جلوس کی علامت ہے کیونکہ اس جلوس کا مقصد جنگ آزادی کی لڑائی کےلئے ماحول تیار کرنا تھا تحریک خلافت بھی اسی کا حصہ ہے ۔ جس طرح سے مسلمانوں نے بھائی چارگی کا ثبوت دیا اور قربانی دی وہ بھی قابل ستائش ہے اور اسی کا درس محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے دیا ہے ۔ہندوستان میں کثرت میں وحدت ہے یہ اس ملک کا خاصہ ہے ۔ کانگریس لیڈر بھائی جگتاپ نے کہا کہ گنپتی وسرجن اور عیدمیلاد ایک ہی روز آئے تھے علما کرام نے یہ فیصلہ لیا کہ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم دوسرے روز منایا جائے گا اور جلوس محمدی بھی دوسرے روز نکالا جائے یہ فیصلہ قابل ستائش ہے یہ خاصہ ہے ہندوستانی معاشرے کی کہ وہ ایک دوسرے کے مذاہب کا احترام کرتے ہیں ۔ یہی ہماری گنگا جمنی تہذیب کا شیوہ ہے۔ ممبئی پولس نے جلوس وسرجن پر بہترین کارکردگی انجام دی و ہ بھی قابل ستائش ہے ۔ ملک بھر میں مسلمانوں نے بھائی چارگی کا ثبوت دیا ہے۔

سابق رکن پارلیمان اور معروف صحافی شاہد صدیقی نے کہا کہ ہمارے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پیٹ پر پتھر باندھ کر قربانی کا درس دیا ہے اس لئے مسلمانوں نے اس بات کا ثبوت دیا کہ ہم بھی آقا کے پیروکار ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم کے حصول کے لئے چین جانے تک کی نصیحت دی ہے تعلیمی میدان میں ہمیں پیش قدمی کی ضرورت ہے ۔ اس جلوس میں خلافت ہاؤس کےچئیرمین سرفراز آرزو نے بھی خطاب کیا اس کے ساتھ خلافت ہاؤس کے اس جلوس میں عمائدین شہر و سیاسی لیڈران نے بھی شرکت کی ۔

جلوس اپنے طئے شدہ راستوں سے ہوتا ہوا دیر رات کو امن و امان کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ جلوس میں ممبئی پولیس کے ذریعے ڈی جے پر پابندی عائد کردی گئی تھی اور علماء اکرام نے بھی ڈی جے بجانے کی مخالفت کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔