اروند کیجریوال کو 10 دنوں میں الاٹ ہو جائے گا سرکاری بنگلہ، حکومت نے دہلی ہائی کورٹ میں دیا جواب

عام آدمی پارٹی کی طرف سے وکیل نے مطالبہ کیا کہ ٹائپ-8 اور ٹائپ-7 بنگلہ الاٹ کیے جانے کا عدالت حکم دے۔ اس پر سالیسٹر جنرل نے کہا کہ عام آدمی ٹائپ-8 بنگلے کے لیے نہیں لڑا کرتے۔

<div class="paragraphs"><p>اروند کیجریوال (فائل)/ تصویر ٹوئٹر/ @AAPUttarPradesh</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

عام آدمی پارٹی (عآپ) کے کنوینر اروند کیجریوال کے سرکاری بنگلہ الاٹمنٹ کرنے کے معاملے میں حکومت نے ہائی کورٹ میں جواب داخل کر دیا ہے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے دہلی ہائی کورٹ کو یقین دلایا ہے کہ ضابطہ کے مطابق اگلے 10 دن میں اروند کیجریوال کو سرکاری بنگلہ مل جائے گا۔

عام آدمی پارٹی کی طرف سے وکیل نے مطالبہ کیا کہ ٹائپ-8 اور ٹائپ-7 بنگلہ الاٹ کیے جانے کا عدالت حکم دے۔ سالیسٹر جنرل نے کہا کہ عام آدمی ٹائپ-8 بنگلے کے لیے نہیں لڑا کرتے۔ دہلی ہائی کورٹ نے سالیسٹر جنرل کی یقین دہانی کو ریکارڈ کر لیا۔ عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے پر حکم پاس کرے گا۔


سالیسٹر جنرل نے یقین دلایا کہ ضابطہ کے مطابق اروند کیجریوال کو بنگلہ الاٹ کیا جائے گا۔ دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ وزارت کے طریقہ کار پر توجہ دی جانی چاہیے۔ یہ صرف سیاسی رہنماؤں کے لیے ہی نہیں بلکہ غیر سیاسی رہنماؤں کے لیے بھی ہے۔ یہ ایک ایسا معاملہ ہے جس کا حل کیا جانا چاہیے۔

پچھلی سماعت میں دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت سے کہا کہ بنگلہ الاٹمنٹ کا عمل صاف ستھرا ہونا چاہیے اور ایک شفاف نظام نافذ ہونا چاہیے۔ دہلی ہائی کورٹ نے یہ بھی ہدایت دی تھی کہ رہائش اور شہری امور کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری اور ڈائرکٹر آف اسٹیٹس کے ڈائرکٹر اگلی سماعت کی تاریخ پر ویڈیو کانفرنسنگ سے موجود رہیں۔


واضح رہے کہ دہلی میں بنے ٹائپ-8 سرکاری بنگلے اعلیٰ سطح کے سرکاری رہائش ہوتے ہیں۔ یہ بنگلے وزیروں اور سینئر رہنماؤں کو دیے جاتے ہیں۔ کور لوٹینس دہلی میں واقع ان بنگلوں میں وراثت اور سیاسی تاریخ سے متعلق مناظر ہیں۔ ٹائپ-8 بنگلہ نہ صرف دیگر سبھی سرکاری رہائش سے بڑا ہوتا ہے بلکہ ایسا مان سکتے ہیں کہ یہ ایک چھوٹی سی دنیا سمیٹے ہوتا ہے۔ ان میں کئی کمرے، اونچی چھت والے ہال اور برآمد ہوتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔