ہیلی کاپٹر حادثہ: کورٹ آف انکوائری کے احکامات جاری، 4 لاشیں برآمد، 5ویں کی تلاش جاری

مہیندر راوت نے کہا کہ ہندوستانی فوج حادثے میں شہید ہونے والوں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتی ہے اور سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: آرمی اتھارٹی نے اروناچل پردیش کے بالائی سیانگ ضلع میں انڈین آرمی کے ایڈوانسڈ لائٹ کامبیٹ ہیلی کاپٹر کے حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے ایک کورٹ آف انکوائری تشکیل دی ہے۔ ہیلی کاپٹر میں سوار پانچ میں سے چار اہلکاروں کی لاشیں اب تک نکال لی گئی ہیں۔ حکام نے ہفتہ کو یہ جانکاری دی۔ یہ حادثہ جمعہ کی صبح ضلع ہیڈکوارٹر سے تقریباً 25 کلومیٹر دور مگنگ گاؤں میں پیش آیا۔ ہیلی کاپٹر لکابلی (آسام) سے معمول کی پرواز پر تھا۔

دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل مہیندر راوت نے کہا کہ سرچ آپریشن ہفتہ کو دوبارہ شروع کیا گیا کیونکہ موسم اچھا تھا۔ ہیلی کاپٹر کے پائلٹس کو اے ایل ایچ-ڈبلیو ایس آئی پر 600 سے زیادہ مشترکہ پرواز کے اوقات اور ان کے درمیان 1800 سے زیادہ سروس پرواز کے اوقات کا تجربہ تھا۔ طیارے کو جون 2015 میں سروس میں شامل کیا گیا تھا۔


انہوں نے کہا کہ ہیلی کاپٹر کے گرنے سے قبل ایئر ٹریفک کنٹرول کو تکنیکی یا مکینیکل خرابی کا پیغام ملا تھا۔ ترجمان نے کہا کہ ہیلی کاپٹر میں سوار پانچ اہلکاروں کے نام لواحقین کو اطلاع دینے کے بعد جاری کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فوج حادثے میں شہید ہونے والوں کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کرتی ہے اور سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

لیفٹیننٹ کرنل راوت نے کہا کہ حادثے کے فوراً بعد فوج اور فضائیہ کی ٹیموں کے ساتھ تلاشی مہم شروع کی گئی۔ تاہم، پہاڑی ڈھلوان اور گھنے جنگل کی وجہ سے یہ انتہائی مشکل ہے۔ تلاشی مہم میں ایک ایم آئی 17، دو جدید ہلکے ہیلی کاپٹر اور ہندوستانی فوج کے تین دستے شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔