دفعہ 370 ختم، جموں و کشمیر اور لداخ بنیں گے مرکز کے زیرِ انتظام علاقے

راجیہ سبھا نے جموں و کشمیر میں اقتصادی طور پر پسماندہ لوگوں کو تعلیمی و سرکاری ملازمتوں میں 10 فیصد ریزرویشن دینے والے ’جموں کشمیر ریزرویشن (دوسری ترمیم) بل 2019‘ کو بھی منظوری دے دی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: راجیہ سبھا نے ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے جموں کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کی آئینی قرارداد اورریاست کو مرکز کے زیر انتظام دوعلاقوں میں تقسیم کرنے سے متعلق جموں کشمیر کی تنظیم نو سے متعلق بل کو آج منظوری دے دی۔

اس سے قبل صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے جموں کشمیرکے لوگوں کو خصوصی اختیار دینے والے آرٹیکل 35 اے کو ختم کرنے کا نوٹیفکیشن صبح ہی جاری کردیاتھا۔ ایوان نے جموں کشمیر میں اقتصادی طورپر پسماندہ لوگوں کو تعلیمی اور سرکاری ملازمتوں میں 10فیصد ریزرویشن دینے کے پرویژن والے ’جموں کشمیر ریزرویشن (دوسری ترمیم) بل 2019‘ کو بھی صوتی ووٹ سے منظوری دے دی ۔جموں کشمیر اسمبلی کے اختیارات سے متعلق ایک قرارداد کو بھی منظوری دی گئی۔


ایوان نے آرٹیکل 370 ہٹانے کی قرارداد کو صوتی ووٹ سے منظوری دی جبکہ ریاست کی تقسیم سے متعلق بل کو ووٹنگ کے ذریعہ 61 کے مقابلہ 125 ووٹوں سے منظوری دی گئی۔ ایک رکن نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ بلوں اور دو قراردادوں پر ایک ساتھ ہوئی پانچ گھنٹے کی بحث پر وزیرداخلہ امت شاہ کے جواب کے بعد ترنمول کانگریس نے اختلاف ظاہر کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

قومی جمہوری اتحاد میں شامل پارٹی جنتادل یو نے بحث کے دوران ہی ایوان سے واک آؤٹ کر دیا تھا۔ بہوجن سماج پارٹی، عام آدمی پارٹی، وائی ایس آر کانگریس پارٹی، ٹی ڈی پی، بیجو جنتادل اور اے آئی اے ڈی ایم کے نے بھی بلوں اور قراردادوں کی حمایت کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Aug 2019, 9:10 PM