انیس کے قتل کی رات گرفتار پولس اہلکار نے گھر جانے کا اعتراف کیا

پولیس ذرائع کے مطابق دونوں گرفتار پولیس اہلکاروں نے پوچھ گچھ کے دوران اس رات انیس کے گھر جانے کا اعتراف کیا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

انیس خان قتل معاملے میں اب پولس نے کہا ہے کہ قتل کی رات پولس اہلکار انیس کے گھر گئے تھے۔گرفتار دو پولس اہلکاروں میں سے ایک نے اعتراف کیا ہے کہ وہ رات میں انیس کے گھر گئے تھے۔ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی رپورٹ کے مطابق تفتیش کاروں کی پوچھ تاچھ کے دوران اس پولس اہلکار نے اعتراف کیا ہے۔خیال رہے کہ پولس نے پہلے کہا تھا کہ کوئی بھی اہلکار انیس کے گھر نہیں گیا تھا۔

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کل انیس کی موت کے سلسلے میں دو پولیس اہلکاروں کی گرفتاری کا اعلان کیا۔ ممتا بنرجی نے ریاستی سیکریٹریٹ میں ایک میٹنگ کے دوران کہاکہ ”دو پولیس والوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ دیگر دو سے بھی پوچھ گچھ جاری ہے۔ پولیس اپنا کام ٹھیک طریقے سے کر رہی ہے۔”ممتابنرجی کے کچھ ہی دیر بعد، ریاست کے ڈی جی پی منوج مالویہ نے ایک پریس کانفرنس میں دو گرفتار پولیس اہلکاروں کے ناموں کا اعلان کیا۔


ان میں سے ایک کاشی ناتھ بیرا ہے جو کہ امتا تھانے میں ہوم گارڈ ہے۔ دوسرا پریتم بھٹاچاریہ ہے، جو ایک سیوک پولس ہے۔ اگرچہ منوج نے ان کی گرفتاری کا اعلان کیا، لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ آیا وہ اس رات انیس کے گھر گئے تھے۔ پولیس ذرائع کے مطابق دونوں گرفتار پولیس اہلکاروں نے پوچھ گچھ کے دوران اس رات انیس کے گھر جانے کا اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمعہ کی رات وہ دونوں اور ایک پولیس کانسٹیبل انیس کے گھر کی دوسری منزل پر گئے تھے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ یہ معاملہ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی رپورٹ میں بھی درج ہے۔

تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار پولیس اہلکار نے انیس کو قتل کرنے کا اعتراف نہیں کیا۔ اس کے بجائے، اس کا دعویٰ ہے کہ انیس کو قتل نہیں کیا گیا، اس نے پولیس کو دیکھا اور گھر کی تیسری منزل سے بھاگا۔ واقعہ کے وقت پولیس کا ایک اے ایس آئی انیس کے گھر کے نیچے انتظار کر رہا تھا۔واضح رہے کہ ڈی جی پی نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ایس آئی ٹی غیرجانبدار طریقے سے کام کر رہی ہے۔ تاہم ان کے کام میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔ منوج نے یہ بھی کہا کہ انہیں سیاسی وجوہات کی بنا پر روکا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔