بہار: آخری مرحلہ کے انتخاب میں 53.55 فیصد پولنگ

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

پٹنہ: بہار میں ساتویں مرحلہ میں آٹھ سیٹوں پر تشدد کے اکا دکا واقعات کے درمیان 53.55 فیصد پولنگ کے ساتھ لوک سبھا انتخاب 2019 کے لئے پولنگ ختم ہوگئی اور اب سبھی کو نتائج کیلئے23 مئی کا انتظار ہے۔

ریاستی الیکشن دفتر کے مطابق، سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان آج صبح سات بجے سے نالندہ، پٹنہ صاحب، پاٹلی پتر، آرہ، سہسرام (محفوظ)، کارا کاٹ اور جہان آباد میں پولنگ شروع ہوئی۔ سیکوریٹی وجوہات سے پاٹلی پتر لوک سبھا حلقہ کے مسوڑھی اور پالی گنج، کاراکاٹ لوک سبھا حلقہ کے ڈہری، کاراکاٹ، گوہ اور نوی نگر اور سہسرام لوک سبھا حلقہ کے بھبھوا، چین پور، چیناری اور سہسرام اسمبلی حلقہ میں شام چار بجے ہی ووٹنگ ختم ہو گئی۔ جبکہ دیگر علاقوں میں شام چھ بجے تک ووٹنگ ہوئی۔ اس دوران 53.55 فیصد ووٹروں نے ووٹ ڈال کر چار مرکزی وزیر روی شنکر پرساد، راج کمار سنگھ، اشونی کمار چوبے اور رام کر پال یادو سمیت 157 امیدواروں کی قسمت کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین( ای وی ایم) میں بند کر دیا۔


ووٹنگ ختم ہونے تک سہسرام ( محفوظ) پارلیمانی حلقہ میں سب سے زیادہ 57.74 فیصد پولنگ ہوئی جبکہ پٹنہ صاحب میں ووٹنگ کی رفتار سست رہی۔ یہاں 43.54 فیصد ووٹروں نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا۔ وہیں پاٹلی پتر میں 57.26 فیصد، بکسر میں 55.60 فیصد، کاراکاٹ میں55 فیصد، نالندہ میں 54.40 فیصد، جہان آباد میں54 فیصد اور آرہ میں 43.54 فیصد ووٹنگ ہوئی۔

دریں اثناء کئی پولنگ مراکزسے چھٹ پٹ واقعات کی بھی اطلاعات ہیں۔ سوریہ پورا کے اگریر خرد گاﺅں میں وی وی پیٹ اور سرکاری گاڑی کا شیشہ توڑنے، پاٹلی پتر لوک سبھا سیٹ کے لئے منیر کے بیاپور میں بوگس ووٹنگ کی کوشش کے الزام میں ہنگامہ، سابق ممبر اسمبلی شری کانت نرالا کے بیٹے کے ساتھ مار پیٹ، ارول کے کرپی بلاک کے ایارا گاﺅں میں ووٹنگ کے دوران ایک فریق کے لوگوں کی جانب سے ہوائی فائرنگ کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ پٹنہ کے پالی گنج کے بوتھ نمبر 101 اور102 پر فائرنگ ہوئی۔ سرکونا بوتھ پر گاﺅں والوں نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) توڑ دی اور جم کر پتھراﺅ کیا۔ پولس نے خود کی حفاظت کے لئے کئی راﺅنڈ فائرنگ کی۔ بوتھ سے دو ووٹنگ عملہ کے غائب ہونے کی اطلاعات ہیں۔ حالانکہ الیکشن کمیشن نے ان کے اغوا کی بات سے انکار کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔