تقریباً 6 سال بعد مہاراشٹر اسٹیٹ اردو ساہتیہ اکادمی کے کارگزار صدر کی تقرری
مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اجیت پوار کی سفارش پر مراٹھواڑہ کے حسین اختر کی بطور صدر نامزدگی عمل میں آئی۔

ممبئی: طویل عرصہ کے بعد مہاراشٹر اسٹیٹ اردو ساہتیہ اکادمی کے لیے کارگزار صدر کی تقرری عمل میں آئی ہے۔ 5 سال 9 ماہ کے لمبے دورانیے کے بعد حکومت مہاراشٹر نے بیڑ سے تعلق رکھنے والے حسین اختر کو ایک ’جی آر‘ جاری کرتے ہوئے کارگزار صدر کے طور پر نامزد کیا ہے۔
حسین اختر مراٹھواڑہ علاقہ میں ایک سرگرم تعلیمی شخصیت کے طور پر معروف ہیں۔ ’مراٹھواڑہ میں اردو افسانہ نگاری‘ موضوع پر انھوں نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی، اورنگ آباد کے بورڈ آف اسٹڈیز کے رکن بھی ہیں۔ اسی کے ساتھ این سی پی (اجیت پوار گروپ) سے بھی سیاسی طور پر وابستہ ہیں۔ موصوف این سی پی اقلیتی سیل کے پبلسٹی انچارج کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر اسٹیٹ اردو ساہتیہ اکادمی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ریاست کے مراٹھواڑہ علاقہ سے اکادمی کے صدر کی نامزدگی عمل میں آئی ہے۔ حکومت نے ایک جی آر جاری کرتے ہوئے ریاست کے ہر خطے سے 2 اراکین کی نامزدگی کا اشارہ دیا ہے۔ اراکین کا تقرر ہنوز ابھی باقی ہے، حالانکہ حکومت نے اس سے متعلق احکامات جاری کر دیے ہیں۔

واضح رہے کہ گوناگوں مسائل کی شکار ریاستی اردو اکادمی جنوری 2020 کے بعد سے صدر و اراکین کی باڈی سے محروم ہے۔ تقریباً 6 سال کے طویل عرصہ تک اکادمی اسٹاف سے بھی محروم رہی۔ ایگزیکیٹیو افسر شعیب ہاشمی تن تنہا اکادمی کی ساری سرگرمیوں کا بوجھ برداشت کرتے رہے۔
گزشتہ ماہ ریاستی اردوا کادمی نے ریاستی محکمہ اقلیتی امور کے ذریعے فراہم کردہ 10 کروڑ روپئے کی خطیر رقم سے گولڈن جوبلی تقریبات کا اہتمام کیا۔ مہاراشٹر اسٹیٹ اردو ساہتیہ اکادمی کے 50 سال مکمل ہونے پر ممبئی کے ورلی میں واقع ڈوم ایس وی پی اسٹیڈیم میں 3 روزہ شاندار ثقافتی میلہ ’بہار اردو‘ کا انعقاد عمل میں آیا۔ اس 3 روزہ ثقافتی میلے میں ادب، فن اور ثقافت کا ایک حسین امتراج پیش کیا گیا۔ اسی کے ساتھ اکادمی نے سال 2021، 2022 اور 2023 کے لیے مختلف زمروں میں 120 سے زائد ایوارڈس کی تقسیم کا کام انجام دیا۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ ریاست میں بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر ریاستی حکومت اردو اکادمی پر مہربان ہے۔ اردو اکادمی پراین سی پی صدر اور ریاست کے نائب وزیر اعلی اجیت دادا پوار کی خصوصی نظرعنایت ہے۔
بہرحال، اردو اکادمی کے نو تقرر کارگزار صدر حسین اختر نے نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت اردو کی ترویج و اشاعت کے لیے سنجیدہ ہے۔ اردو اکادمی پر خاص عنایت کے پیچھے ریاستی حکومت کا کوئی پوشیدہ ایجنڈہ نہیں ہے۔ حکومت اپنا کام کر رہی ہے۔ ریاستی حکومت تمام طبقات کو ترقی کے یکساں مواقع فراہم کرنے میں یقین رکھتی ہے۔ حکومت اس بات سے واقف ہے کہ مراٹھی کے بعد اردو ریاست مہاراشٹر کی دوسری بڑی زبان ہے۔ اس زبان اور اس سے وابستہ مسائل کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔