سپریم کورٹ میں تعیناتی پانے والے 5 ججوں کا مختصر تعارف، مودی حکومت نے عدالت کے الٹی میٹم کے اگلے ہی دن تقرریوں کو دی منظوری!

کالجیم وہ نظام ہے جس کے ذریعے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ججوں کا تقرر اور تبادلہ کیا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ میں ججوں کی منظور شدہ تعداد 34 ہے، 5 تقرریوں کے بعد ججوں کی تعداد 32 ہو جائے گی

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ میں ججوں کی تقرری کو لے کر کالجیم کے ساتھ اختلافات کے درمیان دو ماہ کی تاخیر کے بعد مرکز کی مودی حکومت نے ہفتہ کو 5 ججوں کی تقرری کو منظوری دے دی۔ یہ جج پیر کو حلف اٹھائیں گے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے ان ججوں کی تقرری کو منظوری دینے سے عین ایک دن قبل سپریم کورٹ نے مودی حکومت کو خبردار کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے سختی سے کہا تھا کہ وہ ہمیں سخت موقف اختیار کرنے پر مجبور نہ کرے۔

جانتے ہیں کہ وہ پانچ جج کون ہیں جن کی سپریم کورٹ میں تقرری کو مرکزی حکومت نے منظوری دی ہے؟

جسٹس سنجے کرول (پٹنہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس)

جسٹس سنجے کرول کو 11 نومبر 2019 کو پٹنہ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا گیا تھا۔ اس سے پہلے انہوں نے تریپورہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالا تھا۔ جسٹس کرول نے تریپورہ جوڈیشل اکیڈمی کے صدر کے ساتھ ساتھ تریپورہ اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی کے سرپرست اعلیٰ کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ وہ 23 اگست 1961 کو شملہ میں پیدا ہوئے تھے۔


جسٹس پنکج متل (چیف جسٹس راجستھان ہائی کورٹ)

جسٹس پنکج متل نے 1982 میں الہ آباد یونیورسٹی سے گریجویشن کیا تھا۔ اس کے بعد میرٹھ کالج سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔ 1985 سے انہوں نے الہ آباد ہائی کورٹ میں پریکٹس کی۔ جنوری 2021 میں انہیں جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے پر فائز کیا گیا۔

جسٹس پی وی سنجے کمار (چیف جسٹس منی پور ہائی کورٹ)

جسٹس پی وی سنجے کمار نے 2021 میں منی پور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر حلف لیا تھا۔ اس سے پہلے وہ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے جج رہ چکے ہیں۔ جسٹس پی وی سنجے 14 اگست 1963 کو آندھرا پردیش کے سابق ایڈوکیٹ جنرل (1969 تا 1982) آنجہانی پی رام چندر ریڈی کے ہاں پیدا ہوئے۔


جسٹس منوج مشرا (الہ آباد ہائی کورٹ کے جج)

جسٹس منوج مشرا نے 1988 میں الہ آباد یونیورسٹی سے قانون میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ 12 دسمبر 1988 کو بطور وکیل پریکٹس کرنے لگے۔ سول، ریونیو، فوجداری اور آئینی پہلوؤں پر الہ آباد ہائی کورٹ میں پریکٹس کرنے کے بعد انہیں 21 نومبر کو ایڈیشنل جج کے طور پر ترقی دی گئی۔ انہوں نے 6 اگست 2013 کو مستقل جج کے طور پر حلف اٹھایا۔

جسٹس احسان الدین امان اللہ (پٹنہ ہائی کورٹ کے جج)

جسٹس احسان الدین امان اللہ کو 20 جون 2011 کو پٹنہ ہائی کورٹ کا جج بنایا گیا تھا۔ اس کے بعد 10 اکتوبر 2021 کو انہیں آندھرا پردیش ہائی کورٹ منتقل کر دیا گیا۔ گزشتہ سال انہیں 20 جون کو دوبارہ پٹنہ ہائی کورٹ منتقل کر دیا گیا تھا۔ جسٹس احسن الدین امان اللہ 11 مئی 1963 کو پیدا ہوئے۔ وہ 27 ستمبر 1991 کو بہار اسٹیٹ بار کونسل میں رجسٹرڈ ہوئے۔


کالجیم وہ نظام ہے جس کے ذریعے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ججوں کا تقرر اور تبادلہ کیا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ میں ججوں کی منظور شدہ تعداد 34 ہے۔ اس وقت سپریم کورٹ 27 ججوں کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ مزید 5 تقرریوں کے بعد سپریم کورٹ میں ججوں کی تعداد 32 ہو جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */