میرٹھ میں بی جے پی لیڈر کے دباؤ پر نوجوان سے ناک رگڑوا کر معافی منگوائی، ویڈیو وائرل
میرٹھ میں پارکنگ تنازعہ کے دوران بی جے پی لیڈر وکل چپرانا نے نوجوان ستیم رستوگی کو سڑک پر ناک رگڑنے پر مجبور کیا۔ ویڈیو وائرل ہونے پر لیڈر گرفتار ہوا، مگر ایس آئی گورو سنگھ پر اب تک کارروائی نہیں ہوئی

اتر پردیش کے میرٹھ میں طاقت اور قانون کا عام آدمی کے خلاف کس طرح کا غلط استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا گواہ ایک سنسنی خیز ویڈیو بنا ہے جس میں پارکنگ کے تنازعہ میں بی جے پی لیڈر وکل چپرانا نے ستیم رستوگی کو سڑک پر ناک رگڑنے اور معافی مانگنے پر مجبور کیا۔ اس کے علاوہ اب ایک اور ویڈیو وائرل ہوا ہے، جس میں ایس آئی گورو سنگھ کہہ رہے ہیں کہ کار ڈرائیور معافی مانگے گا۔
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد لوگ سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا پولیس کو عام لوگوں کے ساتھ ایسا سلوک کرنا چاہیے؟ ایس ایس پی میرٹھ نے پورے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ معلومات کے مطابق یہ پورا واقعہ 20 اکتوبر کی رات تیج گڑھی چوراہے پر پیش آیا۔ یہاں شاستری نگر ڈی بلاک کے رہنے والے تاجر ستیم رستوگی اپنے دوست کے ساتھ ایک ہوٹل میں کھانے کے لیے آئے تھے۔ اس دوران پارکنگ کے معاملے میں وکل چپرانا اور اس کے حامیوں نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ خود کے ریاستی وزیر برائے توانائی سومیندر تومر کے قریبی کا دعویٰ کرتے ہوئے وکل نے ستیم کی کار کو گھیر لیا۔ پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی لیکن ستیم کو سب انسپکٹر گورو سنگھ کی موجودگی میں ہی سڑک پر ناک رگڑنی پڑی۔
دریں اثناء ایک نیا ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں ایس آئی گورو سنگھ یہ کہتے ہوئے نظر آ رہا ہے کہ کار ڈرائیور معافی مانگے گا۔ اب جب کہ یہ ویڈیو وائرل ہو گیا ہے، تو ہنگامہ کھڑا ہو گیا، لوگ بی جے پی لیڈر کے ساتھ پولیس کے کردار پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ متاثرہ ستیم رستوگی نے بتایا کہ اس نے صرف پارکنگ کی جگہ مانگی تھی، لیکن وزیر کا نام لے کر دھمکی دی گئی۔ ایس آئی صاحب نے بھی معافی مانگنے کو کہا، بصورت دیگر کار ضبط کر لی جائے گی۔ اس لیے اسے ذلت برداشت کرنی پڑی۔
اس واقعہ کے طول پکڑنے کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرکے وکل چپرانا کو گرفتار کرلیا ہے، لیکن ابھی تک ایس آئی گورو سنگھ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں میرٹھ کے ایس ایس پی نے بتایا کہ ویڈیو کی تحقیقات جاری ہے۔ اگر قصوروار پایا گیا تو سخت قدم اٹھایا جائے گا۔ اس معاملے پر میرٹھ کے تاجروں نے اپنی سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مقامی شہری بی جے پی کے ساتھ ساتھ پولیس کے رویہ پر بھی اعتراضات کر رہے ہیں۔