جج لویا کیس سے جڑے ایک اور افسر کی موت، انسداد بدعنوانی بیورو میں تھے تعینات

ڈپٹی ایس پی رویندر بھارت تھوراٹ کی موت منگل کو دل کا دورہ پڑنے سے ہو گئی۔ تھوراٹ مہاراشٹر کے اورنگ آباد ضلع کے عثمان آباد میں انسداد بدعنوانی بیورو میں تعینات تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

جج بی ایچ لویا کیس سے جڑے ایک جانچ افسر کی موت کی خبر سامنے آ رہی ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق ڈپٹی ایس پی رویندر بھارت تھوراٹ کی موت گزشتہ منگل کو دل کا دورہ پڑنے سے ہو گئی جس کی خبر اب پھیلی ہے۔ رویندر بھارت تھوراٹ مہاراشٹر کے اورنگ آباد ضلع میں عثمان آباد کے انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) میں تعینات تھے۔ ’ٹائمز آف انڈیا‘ میں شائع خبر کے مطابق اورنگ آباد ضلع کے عثمان آباد انسداد بدعنوانی بیورو کے ایس پی اروند چاؤڑیا کا کہنا ہے کہ پیر کو ہی دفتر میں ڈیوٹی کے دوران تھوراٹ تھوڑی بے چینی محسوس کر رہے تھے۔ اس کے بعد انھیں ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ان کی ابتدائی جانچ ہوئی اور اس کے بعد انھیں شولا پور واقع ایک سپر اسپیشلٹی اسپتال میں ریفر کر دیا گیا۔

ایس پی اروند چاؤڑیا کے بیان کے مطابق دورہ پڑنے کے بعد ان کا بلڈ پریشر لگاتار بڑھتا ہی جا رہا تھا۔ ڈاکٹر بھی ان کے بڑھتے بلڈ پریشر کو روکنے میں ناکام رہے۔ اسی دوران انھیں بڑا ہارٹ اٹیک آیا اور ان کی موت ہو گئی۔ اروند چاؤڑیا کے مطابق تھوراٹ کے انتقال کے وقت ان کی فیملی کے رکن اور وہ خود بھی اسپتال میں موجود تھے۔ تھوراٹ کا گھر بھی عثمان آباد میں ہی ہے۔ تھوراٹ جج لویا کیس کی جانچ میں دو بار شامل رہے۔ پہلی بار تب جب لویا کی موت کے فوراً بعد ناگپور پولس نے تفتیش کے تحت معاملے کی جانچ کی تھی۔ واقعہ کے بعد جج لویا کے اہل خانہ سے رابطہ کرنے کی ذمہ داری بھی انھیں ہی سونپی گئی تھی۔


اپنی تفتیش کے دوران تھوراٹ نے کہا تھا کہ انھوں نے جج لویا کے اہل خانہ سے رابطہ کرنے کی پوری کوشش کی لیکن ان کا کوئی پتہ نہیں چل پایا۔ اسی طرح سے دوسری بار اس کیس میں وہ تب پڑے جب مہاراشٹر کی فڑنویس حکومت نے پولس کمشنر سنجے وَروے کی قیادت میں اس کی جانچ بٹھائی۔ تھوراٹ وَروے کی ٹیم کے سب سے اہم رکن کے طور پر جانے جاتے تھے۔ کیس سے جڑے لوگوں سے پوچھ تاچھ وہی کر رہے تھے۔ ساتھ ہی لویا معاملے سے جڑی فائلوں کو سپریم کورٹ پہنچانا اور وہاں سے لے آنے کی ذمہ داری بھی انہی کو ملی تھی۔ ’جن چوک‘ ویب سائٹ پر شائع خبر کے مطابق لویا معاملے کی بہت ساری اندرونی سچائیوں کو وہ جانتے تھے۔

حال ہی میں مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے جج لویا کیس کو پھر سے کھولنے کی بات کہی تھی۔ اس کے بعد سے ہی یہ معاملہ پھر سے بحث کا موضوع بن گیا تھا۔ ایسے ماحول میں ڈپٹی ایس پی رویندر بھارت تھوراٹ کی موت سے کئی سوال اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ جج لویا کی موت اس دوران ہو گئی تھی جب وہ سہراب الدین انکاؤنٹر کیس کی سماعت بطور سی بی آئی جج کر رہے تھے۔ اس معاملے میں موجودہ وزیر داخلہ امت شاہ کو بھی ملزم بنایا گیا تھا، جس کے لیے انھیں کئی بار عدالت میں پیش ہونے کو کہا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔