مودی کا ایک اور فیصلہ ہمیشہ کی طرح غلط ثابت ہوا: پٹولے

نانا پٹولے نے کہا کہ مودی حکومت نے نوٹ بندی کا فیصلہ لے کر 2000 روپے کا نوٹ متعارف کرایا تھا۔ اس وقت حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ نوٹ بندی کے فیصلے سے کالے دھن کا خاتمہ ہو جائے گا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔

نانا پٹولے، تصویر یو این آئی
نانا پٹولے، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

ممبئی: مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی (ایم پی سی سی) کے صدر نانا پٹولے نے کہا کہ نوٹ بندی کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کا دعویٰ ناکام ہو گیا ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے 2000 روپے کے نوٹ کو چلن سے روکنے کے فیصلے کے بعد جمعہ کی رات جاری کردہ ایک بیان میں نانا پٹولے نے کہا کہ مودی حکومت نے نوٹ بندی کا فیصلہ لے کر 2000 روپے کا نوٹ متعارف کرایا تھا۔ اس وقت حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ نوٹ بندی کے فیصلے سے کالے دھن کا خاتمہ ہو جائے گا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔

نانا پٹولے نے کہا کہ نوٹ بندی کے دوران وزیر اعظم کی جانب سے کئے گئے تمام دعوے فیل ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کے دوران سیکڑوں لوگ قطارمیں لگ کر مر گئے، لاکھوں چھوٹی صنعتیں بند ہو گئیں، کئی لوگوں کی نوکریاں چلی گئیں اور لاکھوں بے روزگار ہو گئے۔ اب جب معیشت اس جھٹکے سے سنبھل رہی تھی، مودی حکومت نے ایک بار پھر 2000 روپے کے نوٹوں کا چلن روک دیا۔


نانا پٹولے نے سوال کیا کہ اگر 2000 روپے کے نوٹ کو بند ہی کرنا تھا تو پھر اسے چلن میں کیوں لایا گیا؟ انہوں نے کہا کہ مودی ایک سنکی بادشاہ کی طرح کام کر رہے ہیں۔ ان کے فیصلوں سے یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ انہیں معیشت کا کوئی علم ہے۔ انہوں نے کہا، "انہیں کسی حقائق کا علم نہیں، نتائج کی کوئی پرواہ نہیں، صرف اس لئے فیصلے کرنا، کیونکہ ہمیں کرنا ہے۔ اس سے وزیراعظم کا آمرانہ رویہ ظاہر ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔