این ڈی اے کی ایک اور پارٹی وزارت نہ ملنے سے ناراض، امید کابینہ کی تھی لیکن مملکت بھی نہیں ملی

این ڈی اے کے تحت جھارکھنڈ کی گریڈیہ سیٹ سے اے جے ایس یو کے امیدوار چندر پرکاش چودھری نے کامیابی حاصل کی۔ پارٹی کوامید تھی کہ اسے کابینہ درجے کی وزارت ملے گی لیکن مملکت درجے کی بھی وزارت نہیں دی گئی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

مرکز میں این ڈی اے حکومت کی تشکیل کے بعد سے این ڈی اے میں شامل کئی پارٹیوں کی جانب سے ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ مہاراشٹر کی اجیت پوار والی این سی پی، ایکناتھ شندے والی شیوسینا کے بعد اب جھارکھنڈ کی آل جھارکھنڈ اسٹوڈنٹس یونین (اے جے ایس یو) نے ناراضگی کا سر بلند کیا ہے۔ اے جے ایس یو کو مرکزی کابینہ میں وزارت ملنے کی امید تھی لیکن مملکت درجے کی بھی وزارت نہیں ملی۔ پارٹی کی جانب سے اسے افسوسناک بتاتے ہوئے اس پرغور کرنے کی بات کہی گئی ہے۔

اے جے ایس یو این ڈی اے کا حصہ ہے اور اس نے گریڈیہ لوک سبھا سیٹ سے چندر پرکاش چودھری کو میدان میں اتارا تھا۔ اس سیٹ سے اے جے ایس یو امیدوار کی جیت کے بعد پارٹی کو امید تھی کہ اسے کابینہ میں وزارت کا عہدہ دیا جائے گا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ جھارکھنڈ سے کابینہ درجے کے وزیر کے طور پر کوڈرما کے رکن پارلیمنٹ انّا پورنہ دیوی کو حلف دلایا گیا جبکہ جب کہ رانچی کے ایم پی سنجے سیٹھ کو وزیر مملکت کے طور پر مودی کابینہ میں شامل کیا گیا۔

اے جے ایس یو امید کر رہی تھی کہ اس کے ایک رکن پارلیمنٹ پرکاش چودھری کو مودی کابینہ میں وزارتی عہدہ دیا جائے گا، مگر انہیں کیبنٹ میں شامل کیا جانا تو دور وزیر مملکت تک نہیں بنایا گیا۔ اے جے ایس یو نے اسے افسوسناک قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ این ڈی اے میں جتنی پارٹیاں شامل ہیں، ان تمام کو مناسب عزت دی جانی چاہئے۔ پارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس سے پارٹی کے کارکنان اور حامیوں کو مایوسی ہوئی ہے اور پارٹی اس پر غور و فکر کرے گی۔


2019 میں جب اے جے ایس یو نے رگھوور داس کی قیادت میں تنہا اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا تھا تو بی جے پی کو صرف 25 سیٹیں ملیں۔ ایسے میں ایک بار پھر یہ بات موضوع بحث ہے کہ کیا مرکز میں وزیر بنانے سے بی جے پی کا انکار کا ریاست کے اسمبلی انتخابات پر کوئی اثر پڑ سکتا ہے۔

اس سے قبل مہاراشٹر کی اجیت پوار گروپ کی این سی پی نے بھی وزارتی عہدہ نہ ملنے پر ناراضگی ظاہر کی تھی۔ پارٹی لیڈر پرفل پٹیل نے کہا تھا کہ حلف برداری سے پہلے ہمیں بتایا گیا تھا کہ ہماری پارٹی کو آزادانہ چارج کے ساتھ وزیر مملکت ملے گا۔ میں پہلے مرکزی حکومت میں کابینی وزیر تھا اس لیے یہ میرے لیے تنزلی کا باعث ہوتا۔ ہم نے بی جے پی کی قیادت کو مطلع کر دیا ہے اور انہوں نے ہمیں چند دن انتظار کرنے کے لیے کہا ہے۔

اس کے بعد ایکناتھ شندے دھڑے کی شیو سینا نے بھی مودی کابینہ میں جگہ نہ ملنے پر ناراضگی ظاہر کی۔ پارٹی کے چیف وہپ شری رنگ بارنے نے کہا تھا کہ ایک طرف چراغ پاسوان، جیتن رام مانجھی اور ایچ ڈی کمار سوامی کی پارٹی کو کم سیٹیں ملنے کے باوجود کابینہ وزیر بنایا گیا ہے۔ جبکہ ان کی پارٹی کے سات ممبران پارلیمنٹ ہونے کے باوجود انہیں صرف آزادانہ چارج کے ساتھ وزیر مملکت کا عہدہ دیا گیا۔ شری رنگ بارنے نے کہا کہ ہمیں کابینہ میں جگہ ملنے کی امید تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔