اعظم خان کے خلاف ایک اور مقدمہ، پھر سے سیتاپور جیل منتقل

پولیس ذرائع نے بتایا کہ الزام ہے کہ محمد علی جوہر ٹرسٹ کے سربراہ اور یونیورسٹی کے وائس چانسلر اعظم خان نے تحصیل صدر کے سینگن کھیڑا گاؤں کی 0.286 ہیکٹئر زمین پر غیر قانونی طور سے قبضہ کر رکھا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

رامپور: سیتاپور جیل میں قید، 80 سے زیادہ مقدمات کا سامنا کر رہے رکن پارلیمان و سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سینئر رہنما اعظم خان کے خلاف سنیچر کو ایک اور مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق صدر تحصیل کے ریونیو انسپکٹر منوج کمار کی تحریر پر عظیم نگر تھانے میں اعظم خان کے خلاف ’پبلک پراپرٹی ڈیمج پرونش ایکٹ‘ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ الزام ہے کہ محمد علی جوہر ٹرسٹ کے سربراہ اور یونیورسٹی کے وائس چانسلر اعظم خان نے تحصیل صدر کے سینگن کھیڑا گاؤں کی 0.286 ہیکٹئر زمین پر غیر قانونی طور سے قبضہ کر رکھا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ بکری چوری سے لے کر غیر قانونی قبضہ سے سمیت کئی مقدموں کا سامنا کر رہے اعظم اس وقت بیٹے عبداللہ کے فرضی پیدائش سرٹیفکیٹ کے معاملے میں سیتاپور جیل میں قید ہیں۔ ان کے ساتھ رکن اسمبلی بیوی تزئین فاطمہ اور عبداللہ اعظم نے بھی اسی الزام میں گزشتہ 26 فروری کو رامپور کی ایک عدالت میں خودسپردگی کی تھی جہاں سے عدالت نے تینوں کو جیل بھیج دیا تھا۔

واضح رہے کہ سماجوادی پارٹی کے قدآور رہنما اور رکن پارلیمنٹ اعظم خان، ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبد اللہ اعظم نے 26 فروری کو عدالت میں خود سپردگی کر دی تھی۔ انہیں اب پیشی کے لئے رام پور کی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں نہیں لایا جائے گا۔ بلکہ ان کی پیشی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ہوگی۔ انتظامیہ نے حفاظت کے پیش نظر یہ اقدام اٹھایا ہے۔ جمعرات کے روز انہیں پیشی کے لئے رام پور لایا گیا تھا۔


اعظم خان یو پی انتظامیہ پر الزام عائد کر چکے ہیں کہ ان کے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ انتظامیہ نے انہیں رام پور جیل سے پہلے سیتا پور جیل میں منتقل کر دیا تھا اور اس کے بعد انہیں بریلی جیل میں منتقل کر دیا گیا تھا۔ تاہم سماجوادی پارٹی کے کارکنان نے اس کی زوردار مخالفت کی، جس کے بعد انہیں جمعہ کی صبح پھر سے سیتاپور جیل منتقل کر دیا گیا۔ اعظم خان کے بیٹے عبد اللہ اعظم اور بیوی تزئین فاطمہ بھی اسی جیل میں بند ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔