کیرانہ سے رکن اسمبلی ’ناہید حسن‘ کے خلاف ایک اور مقدمہ درج

کیرانہ اسمبلی سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی ناہید حسن کے خلاف ایک خاتون کی شکایت پر مقدمہ درج کرتے ہوئے ان پر غیر ضمانتی جرم کی دفعہ لگائی گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

شاملی: اترپردیش کے ضلع شاملی کی کیرانہ اسمبلی سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی ناہید حسن کے خلاف ایک نیا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ موصول اطلاعات کے مطابق ایک خاتون کی شکایت پر درج کئے گئے مقدمے میں رکن اسمبلی پر غیر ضمانتی جرم کی دفعہ لگائی گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ایک آڈیو بھی اسی معاملے سے ملحق بتائی جارہی ہے۔ رکن اسمبلی فی الحال فرار ہیں۔

پولس ذرائع نے اتوار کوبتایا کہ جھنجانا علاقے کے گاؤں کھیڑی خوشنام کی رہنے والی خاتون شاہجہاں کی جانب سے رکن اسمبلی کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔ اس سے پہلے بھی رکن اسمبلی پر سنگین دفعات میں 11 مقدمے درج ہوچکے ہیں۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولس اجے کمار کے مطابق خاتون کا الزام ہے کہ رکن اسمبلی نے اس کے شوہر کے ساتھ فون پر گالی گلوج کرتے ہوئے جھوٹے مقدمے درج کرانے کی دھمکی دی ہے۔ اس کے بعد اس کے شوہر کو دل کا دورہ پڑ گیا۔


شاہجہاں کا الزام ہے کہ اس کے شوہر امید نے کیرانہ کوتوالی کے بھورا گاؤں میں رہنے والے نواب کو کرائے پر گاڑی چلانے کو دی تھی۔ گاڑی کو کرائے پر لینے والے ڈرائیور نواب نے کرائے کے طور پر طے 15 ہزار کی رقم انہیں دینے سے انکار کرتے ہوئے گاڑی پر بھی قبضہ کرلیا۔ الزام ہے کہ گاڑی رکن اسمبلی ناہید حسن کے سیلر میں کھڑی کی گئی تھی۔ جب وہ موقع پر پہنچا تو رکن اسمبلی اسے فون پر گالی دینے لگے۔

خاتون نے یو این آئی کو بتایا کہ رکن اسمبلی ناہید حسن نے اس کے شوہر کو جانے سے مارنے اور جھوٹے مقدموں میں جیل بھیجوانے کی دھمکی دی تھی۔ رکن اسمبلی کی دھمکی سے گھبرا کر اس کے شوہر کا حرکت قلب بند ہوگیا۔ حالانکہ بعد میں پولس میں شکایت کرنے پر ان کی گاڑی واپس کرا دی گئی۔ یہ معاملہ کچھ مہینے پرانا بتایا جارہا ہے۔ جس کی رپورٹ آج درج کی گئی ہے۔


پولس نے خاتون کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے نواب اور رکن اسمبلی ناہیدحسن کے خلاف غیر ضمانتی جرم کی دفعہ 406 سمیت آئی پی سی کی دفعات 504 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔ کیرانہ رکن اسمبلی ناہید حسن پر اب کل 12 مقدمے ددج ہوچکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Sep 2019, 1:10 PM