عوام پر مہنگائی کا ایک اور حملہ! یوپی روڈویز بس کے کرایہ میں 25 پیسے فی کلومیٹر کا اضافہ

روڈ ویز کے کرایوں میں 25 پیسے فی کلومیٹر کے حساب سے اضافہ کیا گیا ہے اور بڑھے ہوئے کرائے کا اطلاق پیر کی رات سے ہو گیا ہے۔ اس سے روڈ ویز کو 30 کروڑ روپے کا سالانہ منافع ملے گا

یوپی روڈویز / تصویر بشکریہ upsrtc.up.gov.in
یوپی روڈویز / تصویر بشکریہ upsrtc.up.gov.in
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اتر پردیش میں روڈ ویز بسوں میں سفر کرنے پر مسافروں کی جیبیں ڈھیلی ہونے والی ہیں۔ بسوں کے کرایوں میں 25 پیسے فی کلومیٹر کے حساب سے اضافہ کیا گیا ہے اور بڑھے ہوئے کرائے کا اطلاق پیر کی رات سے ہو گیا ہے۔ اس سے روڈ ویز کو 30 کروڑ روپے کا سالانہ منافع ملے گا۔

اس سلسلے میں اسٹیٹ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے چیئرمین ایل وینکٹیشور لو کی جانب سے یہ حکم پیر کی شام جاری کیا گیا۔ دراصل، 30 جنوری کو اسٹیٹ ٹرانسپورٹ اتھارٹی (ایس تٹی اے) کی میٹنگ ہوئی تھی، جس میں روڈ ویز بسوں اور آٹوز کے کرایوں سے متعلق تجویز کو منظوری دی گئی ہے۔


ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی جانب سے عام بسوں میں 25 پیسے فی کلو میٹر کے حساب سے کرایہ بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی تھی جسے منظور کر لیا گیا۔ دوسری جانب پیر کو حکم نامہ جاری کرتے ہوئے بڑھے ہوئے کرایوں پر عمل درآمد کر دیا گیا ہے۔ نیا کرایہ لاگو ہونے پر کرایہ 25 پیسے فی کلومیٹر کے حساب سے بڑھ گیا ہے۔ فی کلو میٹر کی شرح پہلے 1.05 پیسے تھی، اب اسے بڑھا کر 1.30 پیسے فی کلومیٹر کر دیا گیا ہے۔ لکھنؤ سے سیتا پور، لکھیم پور، دہلی، گورکھپور وغیرہ شہروں کا سفر کرنے والے مسافروں کو اب زیادہ پیسے خرچ کرنے ہوں گے۔

روڈ ویز بسوں میں روزانہ 14 لاکھ مسافر سفر کرتے ہیں۔ ایسے میں کرایہ 25 پیسے فی کلومیٹر بڑھانے سے روڈ ویز کی آمدنی میں تقریباً ڈھائی کروڑ روپے ماہانہ کا اضافہ ہوگا۔ یہ سالانہ 30 کروڑ روپے سے تجاوز کر جائے گا۔ جس کی وجہ سے اب بسوں کی دیکھ بھال بھی ہو سکے گی اور افسران و ملازمین کی تنخواہیں بھی وقت پر مل سکیں گی۔


ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ایم ڈی سنجے کمار نے کرایہ بڑھانے کے پیچھے دلیل دی ہے کہ ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے بسوں کا چلنا مشکل ہو رہا ہے۔ اب کرایہ بڑھنے سے بسوں کی بہتر دیکھ بھال آسانی سے ہو سکے گی۔ نئی بسیں خرید کر مسافروں کی سہولتوں میں اضافہ اور بیڑے میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔