لکھنؤ میں 24 نومبر سے 15 جنوری تک دفعہ 163 نافذ کرنے کا اعلان، دھرنا و مظاہرہ اور ڈرون اڑانے پر بھی پابندی عائد

لکھنؤ میں دفعہ 163 نافذ ہونے سے 5 یا اس سے زیادہ لوگ ایک جگہ جمع نہیں ہو سکیں گے۔ دھرنا کے لیے مقرر مقامات کو چھوڑ کر دیگر کہیں بھی بغیر اجازت مظاہرہ، دھرنا یا جلوس نکالنے پر پوری طرح پابندی رہے گی۔

<div class="paragraphs"><p>یوپی پولیس، فائل فوٹو</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں تہوار اور حساس مواقع کو پیش نظر رکھتے ہوئے کمشنریٹ پولیس نے ایک اہم فیصلہ کیا ہے۔ 24 نومبر 2025 سے 15 جنوری 2026 تک پورے شہر میں دفعہ 163 نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ حکم 53 دنوں تک اثر انداز رہے گا اور اس دوران معمولات زندگی پر کئی پابندیاں نافذ رہیں گی۔ ظاہر ہے ان پابندیوں کا اثر ہر شہری کو محسوس ہوگا۔

لکھنؤ میں دفعہ 163 نافذ ہونے سے 5 یا اس سے زیادہ لوگ ایک جگہ جمع نہیں ہو سکیں گے۔ دھرنا کے لیے مقرر مقامات (مثلاً ایکو گارڈن) کو چھوڑ کر دیگر کہیں بھی بغیر اجازت مظاہرہ، دھرنا یا جلوس نکالنے پر پوری طرح پابندی رہے گی۔ سکریٹریٹ اور دیگر سرکاری دفاتر کے ایک کلومیٹر دائرے میں ڈرون اڑانے یا ڈرون سے تصویر کشی یا ویڈیو بنانے پر بھی سخت پابندی رہے گی۔ لاؤڈاسپیکر وغیرہ کا استعمال بھی پیشگی اجازت کے بغیر نہیں کیا جا سکے گا۔


قابل ذکر ہے کہ دفعہ 163 نافذ ہونے کے بعد پولیس کو بغیر وارنٹ گرفتاری کا حق حاصل ہو جائے گا۔ اگر کوئی نظامِ قانون کے خلاف قدم اٹھاتا ہے تو پولیس اس پر سخت کارروائی کرے گی۔ جے سی پی لا اینڈ آرڈر ببلو کمار نے بتایا کہ گرو تیغ بہادر جینتی، یومِ سیاہ، کرسمس، سالِ نو اور مکر سنکرانتی جیسے کئی بڑے تہوار آنے والے ہیں۔ کسی بھی طرح کی افواہ یا بدامنی کو روکنے کے لیے ہی یہ ضروری قدم اٹھایا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔