’بیٹیاں محفوظ نہیں، غیر جانبدارانہ جانچ ضروری‘، مقتولہ انکتا بھنڈاری کے کنبہ سے ہریش راوت کی ملاقات

ہریش راوت آج دوپہر انکتا بھنڈاری کے گھر والوں سے ملنے ان کے گاؤں پہنچے، اس دوران انھوں نے کہا کہ انکتا پوری ریاست کی بیٹی تھی، اسے انصاف ضرور ملے گا۔

مقتولہ انکتا بھنڈاری کے کنبہ سے ملاقات کرتے ہوئے ہریش راوت
مقتولہ انکتا بھنڈاری کے کنبہ سے ملاقات کرتے ہوئے ہریش راوت
user

قومی آوازبیورو

انکتا بھنڈاری کی آخری رسومات کل ادا ہو چکی۔ اس کے بھائی نے نم آنکھوں کے ساتھ اسے سپردِ آتش کیا۔ لیکن رشتہ داروں کو اب بھی انکتا کی موت کا غم کھائے جا رہا ہے۔ آس پاس کے سبھی لوگ ان کے پاس پہنچ کر ہمدردی کا اظہار کر رہے ہیں۔ اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر ہریش راوت بھی آج دوپہر انکتا بھنڈاری کے گھر والوں سے ملنے کے لیے ان کے گاؤں پہنچے۔ وہاں انھوں نے انکتا کے والدین و بھائیوں کو ہمت اور صبر کی تلقین کی۔ ساتھ ہی کہا کہ انکتا پوری ریاست کی بیٹی تھی، اسے انصاف ضرور ملے گا۔ اس موقع پر گاؤں والوں نے انھیں عرضداشت بھی سونپی۔

ہریش راوت نے اس موقع پر کہا کہ کچھ برسراقتدار پارٹی کے لیڈران ایسے ہیں جن کی شہ پر پہاڑ کی معصوم بچیوں کو قحبہ گری کے دھندے میں دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ بہت فکر انگیز ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریاست میں بیٹیاں محفوظ نہیں رہ گئی ہیں۔ اس معاملے کی غیر جانبداری کے ساتھ جانچ کرا کر قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وہ اور ان کی پارٹی اس لڑائی کو ہر سطح پر لڑنے کے لیے تیار ہیں اور وہ انکتا کو انصاف ضرور دلائیں گے۔


دوسری طرف اپنی بیٹی انکتا کے غم میں اس کی ماں نڈھال ہوئی جا رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک بار پھر ان کی طبیعت بگڑ گئی ہے، جس کے بعد انھیں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ انکتا کی ماں سونی دیوی کی صحت کو دیکھتے ہوئے اتوار کو سرکاری میڈیکل کالج سری نگر میں انھیں داخل کرایا گیا ہے۔ میڈیکل کالج سے ملحق اسپتال کے ایگزیکٹیو میڈیکل افسر ڈاکٹر ستیش کمار نے بتایا کہ سونی دیوی گھبراہٹ اور بے چینی کی شکایت کر رہی تھیں۔ اس لیے انھیں شام 4 بجے بیس اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کر دیا گیا تھا۔ آج صبح 9.30 بجے انھیں ڈسچارج کر دیا تھا۔ لیکن آنے کے بعد صبح پھر ان کی طبیعت بگڑ گئی۔ ڈاکٹر نے گھر پر آ کر ان کی جانچ کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔