انکیتا بھنڈاری قتل معاملہ: کلیدی ملزم پلکیت آریہ کی فیکٹری میں آتشزدگی، حادثہ یا سازش؟

کلیڈی ملزم آریہ کی فیکٹری میں آگ کیسے لگی یہ تحقیقات کا معاملہ ہے۔ سوال یہ ہے کہ جب پورے علاقے کو ایس آئی ٹی نے پہلے ہی سیل کر دیا تھا تو پھر یہ آگ کیسے لگی؟

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دہرادون: اتراکھنڈ کے انکیتا بھنڈاری قتل معاملہ کے کلیدی ملزم پلکیت آریہ کی فیکٹری میں زبردست آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا۔ پلکیت آریہ کی یہ فیکٹری وننتارا ریزورٹ سے متصل ہے۔ فیکٹری کا نام ’سودیشی آیوروید‘ ہے۔ انکیتا بھنڈاری کے قتل کے بعد ایس آئی ٹی نے پورے علاقے کو سیل کر دیا تھا۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ فیکٹری میں آگ کیسے لگی۔

انکیتا بھنڈاری کے قتل کے بعد پولیس انتظامیہ اور ریاست کی بی جے پی حکومت سوالوں کے گھیرے میں ہے۔ کلیڈی ملزم کی فیکٹری میں آگ کیسے لگی یہ تحقیقات کا معاملہ ہے۔ سوال یہ ہے کہ جب پورے علاقے کو ایس آئی ٹی نے پہلے ہی سیل کر دیا تھا تو پھر یہ آگ کیسے لگی؟


اس سے قبل ریاست کی بی جے پی حکومت اور انتظامیہ پر ثبوت مٹانے کا الزام لگایا گیا تھا۔ دراصل کلیدی ملزم پلکیت آریہ بی جے پی سے نکالے گئے ایک اہم لیڈر کا بیٹا ہے۔ قتل عام کے منظر عام پر آنے کے بعد آدھی رات کو اس ریزورٹ پر بلڈوزر چلا دیا گیا جس میں انکیتا بھنڈاری کام کرتی تھیں۔ اس کے بعد یہ الزامات لگائے گئے کہ یہ ثبوت مٹانے کے لیے کیا گیا ہے۔ سوال پوچھے جا رہے ہیں کہ جب ریزورٹ سیل کر دیا گیا تو آدھی رات کو عجلت میں اس پر بلڈوزر کیوں چلا دیا گیا؟ آخر تفتیشی ٹیم کے ریزارٹ پہنچنے کا انتظار کیوں نہیں کیا جاتا؟ اور اب کلیدی ملزم کی فیکٹری میں لگنے والی آگ کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے۔

انکیتا بھنڈاری کے قتل کے بعد 24 ستمبر کو مقامی لوگوں نے پلکیت آریہ کے ریزارٹ کے عقب میں واقع آچار کی فیکٹری کو آگ لگا دی تھی۔ ہجوم نے توڑ پھوڑ بھی کی تھی اور اس کے بعد اسے آگ لگا دی گئی۔ یمکیشور اسمبلی سیٹ کے کوڑیا گاؤں میں واقع وننتارا ریزارٹ میں کام کرنے والی 19 سالہ ریسپشنسٹ انکیتا بھنڈاری 18 ستمبر کی شام کو مشتبہ حالات میں لاپتہ ہو گئی تھی۔ اس کی گمشدگی کا انکشاف ایڈیشنل ایس پی شیکھر سویل نے لکشمن جھولا پولیس اسٹیشن میں کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح وننتارا ریزارٹ کے مالک پلکیت آریہ، منیجر سوربھ بھاسکر اور انکت نے مل کر انکیتا بھنڈاری کا قتل کیا اور اس کی لاش چیلا شکتی نہر میں پھینک دی۔


پولیس کو پوچھ گچھ کے دوران ملزم نے بتایا کہ ریسپشنسٹ ریزارٹ میں آنے والے گاہک کے پاس جانے سے انکار کر رہی تھی۔ وہ ریسپشنسٹ کو جسم فروشی پر آمادہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن ریسپشنسٹ نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔ اس سے ناراض ہو کر ملزم نے انکیتا کا قتل کر دیا اور اسے چیلا شکتی نہر میں پھینک دیا۔ 24 ستمبر کو انکیتا بھنڈاری کی لاش پولیس نے رشی کیش کی چیلا نہر سے برآمد کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔